بہار کے چریاواں گاؤں کی کہانی۔
گیا، 5 دسمبر: بہار کے گیا ضلع کا چریاواں گاؤں نوجوانوں کے جوش اور جذبے کے لیے مشہور ہے۔ یہ گاؤں ‘فوجیوں کے گاؤں’ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہاں کے نوجوان نہ صرف سپاہی بننا چاہتے ہیں بلکہ مضبوط عزم کے ساتھ اس سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ اس گاؤں کے نوجوان حلف اٹھاتے ہیں کہ جب تک وہ فوج میں شامل نہیں ہوتے وہ شادی نہیں کریں گے۔
چریاواں گاؤں کی قدرتی خوبصورتی اور یہاں کے لوگوں کا فوج میں بھرتی ہونے کا جذبہ اسے ایک منفرد مقام بناتا ہے۔ یہ گاؤں چاروں طرف سے پہاڑوں سے گھرا ہوا ہے اور یہاں کے ہر گھر میں ایک سپاہی نظر آتا ہے۔ چریاواں گاؤں میں 100 سے زیادہ لوگ فوج میں خدمات انجام دے رہے ہیں، یہاں کے نوجوان فوجی بننے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں۔
چریاواں گاؤں میں فوجیوں کے خاندانوں کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ یہاں ہر گھر میں ایک سپاہی ہے۔ کئی خاندانوں میں فوجی تین چار نسلوں سے سپاہی بن رہے ہیں۔ اس گاؤں میں صرف مرد ہی نہیں اب خواتین بھی فوج میں بھرتی ہونے کے راستے پر چل پڑی ہیں۔ یہاں کے لوگ کسان بھی ہیں لیکن زیادہ تر نوجوان اور اس کے علاوہ لڑکیاں بھی فوج میں اپنا کیریئر بنانے کے لیے سخت محنت کر رہی ہیں۔
مونو کمار بتاتے ہیں کہ یہاں کی روایت ہے کہ جو بھی نوجوان فوج میں بھرتی ہونے کا عزم کرتا ہے، وہ شادی سے پہلے فوج میں شامل ہونے کا حلف اٹھاتا ہے۔ اگنیور میں منتخب آلوک رنجن کا کہنا ہے کہ چیریاواں گاؤں میں پیدا ہونے والے کئی نوجوان اپنی محنت سے فوج تک پہنچے ہیں۔ یہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ ہمارے گاؤں کے کئی لوگ فوج میں شامل ہوئے ہیں۔ فوج میں شمولیت کی روایت جو کئی نسلوں سے چلی آ رہی ہے اب بھی جاری ہے۔
لیفٹیننٹ کے عہدے سے ریٹائر ہونے والے شیو شنکر سنگھ کا کہنا ہے کہ یہ گاؤں فوج کے تئیں اپنی وفاداری اور لگن کے لیے مشہور ہے۔ جب پورے گاؤں کے سپاہی شادی کی تقریب میں یا بڑے موقعوں پر جمع ہوتے ہیں تو ایسا لگتا ہے جیسے کوئی بٹالین بنا دی گئی ہو۔ ہمارے گاؤں کے لوگوں کی اتنی بڑی تعداد فوج میں شامل ہے کہ اب ان کا شمار کرنا مشکل ہے۔ یہاں سے نوجوان لیفٹیننٹ اور کرنل سے لے کر سپاہی بن چکے ہیں۔ یہاں ریٹائرڈ فوجیوں کی بھی بڑی تعداد ہے۔
بھارت ایکسپریس۔