Bharat Express

Jharkhand Assembly Elections: ٹکٹ نہ ملنے کے سبب کئی لیڈروں نے دیااستعفیٰ ، تین سابق ارکان اسمبلی نے بھی چھوڑی پارٹی

جھارکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدواروں کی فہرست جاری ہونے کے بعد مختلف علاقوں میں ٹکٹوں سے محروم رہنے والے کئی لیڈروں نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان میں تین سابق ایم ایل اے بھی شامل ہیں۔

جھارکھنڈ میں ٹکٹ نہ ملنے سے ناراض تین سابق ایم ایل اے نے پارٹی چھوڑ دی (آئی اے این ایس)

جھارکھنڈ میں 66 اسمبلی سیٹوں کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی  کے امیدواروں کی فہرست جاری ہونے کے بعد مختلف علاقوں میں ٹکٹوں سے محروم کئی لیڈروں نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان میں تین سابق ایم ایل اے بھی شامل ہیں۔ سنتھل پرگنہ کی نالہ اسمبلی سیٹ کے سابق ایم ایل اے  ستیانند جھا بتول نے پارٹی کے ریاستی صدر کے نام استعفیٰ کا خط جاری کیا ہے۔

انہوں نے ایک ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ جھارکھنڈ بی جے پی کی موجودہ پالیسی ٹھیک نہیں ہے۔ میں نے جن سنگھ کے وقت سے لے کر 40 سال تک پارٹی کے لئے کام کیا، لیکن جس شخص نے بار بار پارٹیاں بدلیں اور گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کا کام کیا، آج انہیں  ٹکٹ دیا گیا ہے۔

بشن پور سیٹ کے سابق ایم ایل اے رمیش اوراون

گملا ضلع کی بشن پور سیٹ سے سابق ایم ایل اے رمیش اوراون نے بھی بھارتیہ جنتا پارٹی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ وشن پور اور لوہردگا اسمبلی سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑیں گے۔ سابق ایم ایل اے اروند سنگھ عرف ملکھان سنگھ، جو مشرقی سنگھ بھوم ضلع کی اچا گڑھ اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ کے امیدوار تھے، نے بھی پارٹی چھوڑ دی ہے۔ این ڈی اے کے تحت سیٹوں کی تقسیم میں اچا گڑھ سیٹ اے جے ایس یو پارٹی کو دی گئی ہے۔ اس سے ناراض ہو کر ملکھان سنگھ نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے۔

مانیکا سردار نے استعفیٰ واپس لے لیا۔

مینکا سردار، جو پوٹکا سیٹ سے تین بار ایم ایل اے رہ چکی ہیں، نے امیدواروں کے ناموں کا اعلان ہونے کے بعد ہفتہ کو پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا، لیکن پیر کو انہوں نے پارٹی کے سینئر لیڈروں کے ساتھ منانے کے بعد اپنا استعفیٰ واپس لے لیا۔ جموا سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے کیدار ہزارا نے امیدواروں کی فہرست جاری ہونے سے پہلے ہی بی جے پی چھوڑ کر جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی رکنیت لے لی تھی۔

گنیش مہالی نے بھی تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا۔

بی جے پی کے گنیش مہالی، جو گزشتہ اسمبلی انتخابات میں سرائیکیلا اسمبلی حلقہ میں تقریباً دو ہزار ووٹوں کے فرق سے ہار گئے تھے، نے بھی پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ باسکو بسرا، جو کھرساواں سیٹ پر پچھلے الیکشن میں دوسرے نمبر پر رہے تھے، نے بھی پارٹی چھوڑ دی ہے۔ ان دونوں لیڈروں کے جے ایم ایم کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کا امکان ہے۔ کمکم، جو برکاتھا سیٹ پر ٹکٹ کے لیے لڑ رہی تھیں، نے بھی پیر کو پارٹی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا اور وہ آزاد حیثیت سے الیکشن لڑیں گی۔

بھارت ایکسپریس۔ 

Also Read