Bharat Express

Himachal Landslide: ہماچل میں لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے کئی گاؤں کا رابطہ منقطع، لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا

ہماچل پردیش میں 27 جون سے 16 اگست کے درمیان بادل پھٹنے اور سیلاب کے واقعات میں 20 سے زیادہ افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ کئی لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔ سیلاب اور لینڈ سلائیڈ کے واقعات لاہول، اسپتی، کنور، اونا، کلو، منڈی، سرمور، چمبہ، ہمیر پور، شملہ اور سولن اضلاع میں پیش آئے ہیں۔

ہماچل میں لینڈ سلائیڈ

پاؤنٹا صاحب: ہماچل پردیش میں قدرت کا قہر جاری ہے۔ پاؤنٹا صاحب کے شلائی اسمبلی حلقہ میں اتوار کے روز لینڈ سلائیڈ ہوا۔ اس کی وجہ سے ڈرابیل، نینیدھار اور گتادھار کے راستوں پر سڑکوں کو نقصان پہنچا اور کئی گاؤں کا ضلع سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے انہیں نقل و حرکت میں کافی دشواری کا سامنا ہے۔ جب لوگ گھر سے شلائی کی طرف جارہے تھے تو لینڈ سلائیڈ کا واقعہ پیش آیا۔ اس کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے سڑک کو نقصان پہنچا ہے۔

لینڈ سلائیڈ کے واقعہ سے مقامی لوگ کافی خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے محکمہ پی ڈبلیو ڈی سے سڑک کو کھولنے کی اپیل کی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ آمدورفت میں مشکلات کا سامنا ہے۔

لینڈ سلائیڈ کی اطلاع ملتے ہی انتظامیہ حرکت میں آگئی۔ رپورٹ کے مطابق مشین کی مدد سے سڑک کو کھولنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔

چند روز قبل بھی شلائی میں NH 707 پر مٹی کا تودہ کھسکنے سے ملبہ گر گیا تھا جس کی وجہ سے قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت رک گئی تھی۔ شمالی گاؤں کے قریب بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈ کی وجہ سے مقامی لوگوں کو کافی پریشانی کا سامنا ہے۔ پیدل چلنے والوں کو بھی نقل و حرکت میں مشکلات کا سامنا ہے۔

بتا دیں کہ ہماچل پردیش میں 27 جون سے 16 اگست کے درمیان بادل پھٹنے اور سیلاب کے واقعات میں 20 سے زیادہ افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ کئی لوگ اب بھی لاپتہ ہیں۔ سیلاب اور لینڈ سلائیڈ کے واقعات لاہول، اسپتی، کنور، اونا، کلو، منڈی، سرمور، چمبہ، ہمیر پور، شملہ اور سولن اضلاع میں پیش آئے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read