کنر مہامنڈلیشور ہمانگی سکھی وزیر اعظم مودی کو چیلنج کرنے کے لیے لوک سبھا انتخابات لڑیں گی۔ انہیں وارانسی لوک سبھا سیٹ سے آل انڈیا ہندو مہاسبھا کا امیدوار بنایا گیا ہے۔ ہندو مہاسبھا نے 27 مارچ کو اتر پردیش کی 20 لوک سبھا سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا تھا۔ وارانسی سے الیکشن لڑنے والی ہمانگی سکھی نے کہا کہ وہ خواجہ سراؤں کے حقوق کے لیے انتخابی میدان میں اتری ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ لوک سبھا انتخابات میں اس بار وارانسی میں ساتویں مرحلے میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔ وارانسی پارلیمانی حلقہ میں انتخابات کے آخری دور ہونے کے باوجود لوگوں کی دلچسپی اب سے بڑھ رہی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کنر مہمندلیشور ہمانگی سکھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کرنے کے لیے انتخابی میدان میں اترنے کا اعلان کیا ہے۔
ہندو مہاسبھا کے صدر نے کیا کہا؟
ہندو مہاسبھا کے اتر پردیش کے صدر رشی کمار نے بتایا کہ وارانسی سے ہمانگی ساکھی الیکشن لڑنا چاہتی تھیں اور وہ بابا وشوناتھ کی بھی عقیدت مند ہیں۔ ایسے میں انہیں بابا وشوناتھ کے شہر وارانسی سے میدان میں اتارا گیا ہے۔ ہمانگی سکھی 12 اپریل کو وارانسی پہنچیں گی اور بابا وشوناتھ کا آشیرواد لیں گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہندو مہاسبھا نے رام جنم بھومی تحریک میں بڑا کردار ادا کیا تھا۔ جسے بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے نظر انداز کر دیا۔
کنر مہامنڈلیشور نے کیا کہا؟
آل انڈیا ہندو مہاسبھا سے امیدوار بننے والی ہمانگی ساکھی نے کہا کہ وہ پہلی بار کنر برادری کے لیے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا اور اسمبلی میں خواجہ سراؤں کے لیے نشستیں مختص ہونی چاہئیں اور خواجہ سراؤں کو بھی اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آج بھی خواجہ سراء برادری بھیک مانگ کر یا جسم فروشی میں مصروف ہو کر اپنی روزی کمانے پر مجبور ہے۔ حکومت نے خواجہ سرا کمیونٹی کی ترقی کی راہ ہموار نہیں کی۔ کنر مہامنڈلیشور نے یہ بھی کہا کہ وہ 12 اپریل کو کاشی جائیں گی اور بابا وشوناتھ کا آشیرواد لینے کے بعد میڈیا سے خطاب کریں گی۔
بھارت ایکسپریس۔