ہیٹ ویو سے کہرام، ملک میں 270 سے زائد اموات، جانیں کن ریاستوں ہوئی سب سے زیادہ اموات
ملک میں گزشتہ 10 روز سے شدید گرمی نے تباہی مچا رکھی ہے۔ کئی ریاستوں میں درجہ حرارت 49 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا ہے۔ راجستھان میں گرمی کی لہر کی وجہ سے 9 افراد کی موت ہو گئی ہے۔ بلوترا اور جالور اضلاع میں چار، چار اور جیسلمیر میں ایک شخص کی جان گئی۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ وہیں شدید گرمی کی وجہ سے ہریانہ میں دو اور مدھیہ پردیش میں چار افراد کی جان چلی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کیرالہ میں پری مانسون بارش کی وجہ سے اچانک سیلاب اور آسمانی بجلی گرنے سے 7 افراد کی موت ہو گئی۔
راجستھان میں درجہ حرارت مسلسل 50 ڈگری کے آس پاس ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ باڑمیر میں درجہ حرارت 48.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جب کہ جالور میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 47.3 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔
محکمہ موسمیات نے اپڈیٹ کر دی
محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی راجستھان میں بعض مقامات پر درجہ حرارت 49 ڈگری سیلسیس تک بڑھ سکتا ہے۔ جے پور میٹرولوجیکل آفس کے ڈائریکٹر رادھے شیام شرما نے کہا، ‘مستقبل قریب میں ویسٹرن ڈسٹربنس سے کسی راحت کی توقع نہیں ہے۔’
ہیٹ اسٹروک سے ان لوگوں کی ہوئی موت
جالورمیں لوسے سفاڑا گاؤں کی کملا دیوی (42)، اہور سب ڈویژن کے سنگری گاؤں کے پوپٹ لال (30) اور ریلوے اسٹیشن کے قریب دو بزرگ لوگوں کی جالور میں گرمی کی لہر سے موت ہوگئی۔ بلوترا میں ریفائنری ورک سٹیشن پر ہیٹ اسٹروک کے باعث سینیندر سنگھ بیمار ہو گئے۔ اسپتال لے جاتے وقت ان کی موت ہوگئی۔ مغربی بنگال کے ایک مزدور کی علاج کے دوران موت ہو گئی۔ اسی وقت تلواڑہ کے ہیر سنگھ کی بلوترا ریلوے اسٹیشن کے باہر موت ہوگئی۔ بیتو میں ایک 60 سالہ شخص کھیت میں گر کر جاں بحق ہوگیا۔ بابو رام میگھوال کے گلوکار دیوا کی جیسلمیر میں بھجن گاتے ہوئے موت ہو گئی۔
گرمی کی لہر کے حوالے سے ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا
پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، گجرات اور مدھیہ پردیش میں کم از کم 16 مقامات پر جمعرات کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45 ڈگری سیلسیس یا اس سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ آئی ایم ڈی نے کہا کہ گرمی کی لہر کا اثر کم از کم پانچ دن تک جاری رہے گا۔ راجستھان، پنجاب، ہریانہ، چندی گڑھ، دہلی اور مغربی یوپی کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس