Bharat Express

One Nation One Election: کیشیو پرساد موریہ نے ون نیشن ون الیکشن کو بتایا جرات مندانہ فیصلہ،کہا وزیر اعظم کوئی بھی فیصلہ

کیشو موریہ نے مزید کہا کہ اب ون نیشن ون الیکشن کا مطلب ہے کہ گرام سبھا سے لوک سبھا تک کے انتخابات ایک بار ہوں گے۔ پھر پانچ سال بعد جب الیکشن ہونے والے ہیں، اس کی پالیسی کیا ہوگی، کیسے بنے گی، الیکشن کیسے ہوں گے، لوک سبھا کا خصوصی اجلاس بلایا گیا ہے

کیشیو پرساد موریہ

Keshav Maurya On One Nation One Election: ‘ون نیشن ون الیکشن کو لے کر ملک میں جاری بحث کے درمیان، اتر پردیش کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کیشو موریہ نے کہا ہے کہ جب الیکشن ہر روز ہوں گے تو ترقی کب ہوگی؟ جب انتخابات ہوتے ہیں تو پوری حکومتی مشینری لگا دی جاتی ہے اور پیسہ خرچ کیا جاتا ہے۔ یہ ایک جرات مندانہ فیصلہ ہے، میں اس فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں اور یوپی کے 25 کروڑ عوام کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی کو مبارکباد دیتا ہوں۔

کیشو موریہ نے مزید کہا کہ اب ون نیشن ون الیکشن کا مطلب ہے کہ گرام سبھا سے لوک سبھا تک کے انتخابات ایک بار ہوں گے۔ پھر پانچ سال بعد جب الیکشن ہونے والے ہیں، اس کی پالیسی کیا ہوگی، کیسے بنے گی، الیکشن کیسے ہوں گے، لوک سبھا کا خصوصی اجلاس بلایا گیا ہے، وہاں ان سب پر بات ہوگی، لیکن یہ ملک کے مفاد میں لیا گیا بڑا جرات مندانہ فیصلہ ہے۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کوئی بھی فیصلہ ملک کے مفاد میں کرتے ہیں۔

مودی سرکار نے ایک کمیٹی تشکیل دی

آپ کو بتاتے چلیں کہ مرکز کی مودی حکومت نے سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں ‘ون نیشن ون الیکشن ، کے امکانات تلاش کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ یہ قدم مودی حکومت کی جانب سے 18 سے 22 ستمبر تک پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے۔ تاہم حکومت نے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے ایجنڈے کا اعلان نہیں کیا ہے۔

نومبر-دسمبر میں پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہوں گے

پی ایم مودی کئی سالوں سے لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات کرانے پر زور دے رہے ہیں اور کووند کو اس سلسلے میں امکانات پر غور کرنے کی ذمہ داری سونپنے کا فیصلہ انتخابات کے حوالے سے حکومت کی سنجیدگی کو واضح کرتا ہے۔ نومبر-دسمبر میں پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں اور اس کے بعد لوک سبھا انتخابات اگلے سال مئی-جون میں ہونے ہیں۔ حکومت کے اس قدم سے عام انتخابات اور کچھ ریاستی انتخابات، جو لوک سبھا انتخابات کے بعد یا اس کے ساتھ ہونے والے ہیں، ملتوی ہونے کے امکانات بھی کھلتے ہیں۔

  بھارت ایکسپریس۔

Also Read