پندرہ اگست کو دہلی میں کیلاش گہلوت کریں گے پرچم کُشائی
دہلی کے وزیر کیلاش گہلوت یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کریں گے۔ دہلی کے ایل جی ونے کمار سکسینہ نے اس کے لیے انہیں نامزد کیا ہے۔ اس سےقبل دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے آتشی کے نام کا فیصلہ کیا تھا۔ لیکن جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے اس پر پابندی لگا دی۔ ریاستی سطح پر منعقد ہونے والے اس پروگرام کی ذمہ داری دہلی پولیس اور محکمہ داخلہ کی ہے۔ اس لیے لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی کے وزیر داخلہ کیلاش گہلوت کو پرچم کُشائی کی اجازت دی۔
چھترسال اسٹیڈیم میں پرچم کشائی ہوگی۔
لیفٹیننٹ گورنر کی اجازت کے بعد دہلی کے وزیر کیلاش گہلوت چھترسال اسٹیڈیم میں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کریں گے۔ کیلاش گہلوت دہلی کے وزیر ٹرانسپورٹ ہیں۔
وزیر اعلی نے آتشی کا نام کیا تھا پیش ۔
جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ جیل میں بند وزیراعلیٰ دہلی کی وزیر کو پرچم کشائی کا اختیار نہیں دے سکتے۔ آپ کو بتا دیں کہ جی ڈی اے کے وزیر گوپال رائے نے پیر کو محکمہ کو ہدایت دی تھی کہ وزیر اعلیٰ کی خواہش کے مطابق آتشی پر ترنگا لہرانے کے انتظامات کیے جائیں۔
آتشی نے ایل جی کو نشانہ بنایا
دہلی کی وزیر آتشی نے جنرل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے پابندی پر لیفٹیننٹ گورنر کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، “15 اگست کو ہم ملک کی آزادی کا جشن منانے اورعام لوگوں کی آواز بلند کرنے کے لیے ترنگا جھنڈا لہراتے ہیں۔ 1947 سے پہلے ملک پر انگریزوں کی حکومت تھی اور وہ یہاں اپنی مرضی کے مطابق حکومت کرتے تھے۔ دہلی اگر منتخب حکومت کو جھنڈا لہرانے سے روکا جا رہا ہے تو ایسا لگتا ہے جیسے کوئی نیا وائسرائے دہلی آ گیا ہے۔
آتشی نے مزید کہا، “ایل جی صاحب دہلی کی منتخب حکومت کو جھنڈا لہرانے سے روک رہے ہیں۔ اس سے بڑی آمریت کیا ہو سکتی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ بی جے پی جمہوریت کے ساتھ ہے یا آمریت کے ساتھ کھڑی ہے۔”
بھارت ایکسپریس۔