Bharat Express

Jammu and Kashmir: Train connectivity reaching Kashmir: پی ایم مودی کی حکومت میں کشمیر پرپہنچ رہی ٹرین کنیکٹیوٹی

کشمیر کو کنیا کماری سے جوڑنے والے ریلوے منصوبے کا سنگ بنیاد 1997 میں رکھا گیا تھا۔ لیکن یہ منصوبہ سست رفتاری سے آگے بڑھا۔ تاہم، پی ایم مودی کے تحت اسے مکمل کرنے پر خصوصی زور دیا گیا تھا۔

پی ایم مودی کی حکومت میں کشمیر پرپہنچ رہی ٹرین کنیکٹیوٹی

Jammu and Kashmir: Train connectivity reaching Kashmir: جولائی 2014 میں 25 کلومیٹر طویل ادھم پور-کٹرا ریلوے لائن کا افتتاح کرنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے لوگوں کو یقین دلایا کہ ان کے دور حکومت میں کشمیر کو ملک کے باقی حصوں سے جوڑا اور مربوط کیا جائے گا۔ موجودہ حکومت پی ایم مودی کے وعدے کو پورا کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ سال کے آخر تک شمالی کشمیر کے بارہمولہ کو کنیا کماری سے ریلوے نیٹ ورک کے ذریعے جوڑ دیا جائے گا۔ پہلی میعاد میں پی ایم مودی نے اس بات کو یقینی بنایا کہ کٹرا اور بانہال کے درمیان ریل لنک کے کام کو تیز کیا جائے۔ جب کہ دوسری مدت کے دوران پی ایم مودی نے ریلوے پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن مقرر کی تھی جو کشمیر کو ہر موسم میں رابطہ فراہم کرے گی۔

کشمیر کو کنیا کماری سے جوڑنے والے ریلوے منصوبے کا سنگ بنیاد 1997 میں رکھا گیا تھا۔ لیکن یہ منصوبہ سست رفتاری سے آگے بڑھا۔ تاہم، پی ایم مودی کے تحت اسے مکمل کرنے پر خصوصی زور دیا گیا تھا۔

حکام کے مطابق 2014 تک ناردرن ریلوے کو صرف 700-800 کروڑ روپے سالانہ ملتے تھے۔ لیکن، ریل بجٹ 2023-24 میں جموں و کشمیر میں ریلوے پروجیکٹ کے لیے 6,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔

کشمیر سے کنیا کماری کو جوڑنے والی ریلوے لائن اس سال مکمل ہونے والی ہے اور خصوصی طور پر تیار کردہ ‘وندے بھارت’ ٹرینیں بھی اگلے سال تک اس خطے میں چلیں گی۔

ادھم پور-سرینگر-بارہمولہ ریلوے لائن پر کام آخری مرحلے میں پہنچ گیا ہے۔ چناب اور انجی پلوں اور بڑی سرنگوں کا کام بھی تکمیل کے قریب ہے۔

چناب ریلوے پل جو کہ دنیا کے بلند ترین پلوں میں سے ایک ہے- اسے ‘انجینئرنگ کا معجزہ’ سمجھا جاتا ہے اور یہ ایفل ٹاور سے بھی اونچا ہے۔

کشمیر کے لیے ان خصوصی ٹرینوں کی تعمیر کے دوران درجہ حرارت اور برف سمیت کئی پہلوؤں کا خیال رکھا گیا ہے۔ تیز رفتار ہوائیں انتہائی درجہ حرارت زلزلے سے متاثرہ علاقوں، ہائیڈروولوجیکل اثرات — ہر چیز کا تفصیل سے مطالعہ کیا گیا ہے۔

جب بی جے پی زیرقیادت مرکز نے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کیا تو وزیر اعظم نریندر مودی نے وعدہ کیا کہ جموں و کشمیر کو ملک اور دنیا میں بہترین سہولیات اور بنیادی ڈھانچہ ملے گا۔

آنے والے دنوں میں شمالی ریلوے نے اعلان کیا کہ شمالی کشمیر کی آخری بستی اڑی کو بھی ریل نیٹ ورک کے ذریعے جوڑا جائے گا۔

Also Read