مجھے 2 ہفتے بعد مار دیا جائے گا، سینئر افسر نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی‘‘، عتیق کے بھائی اشرف کا بڑا الزام
Ashraf Ahmed: مافیا عتیق احمد کے بھائی اشرف احمد کو بریلی جیل لایا گیا ہے۔ اشرف کا دعویٰ ہے کہ اسے جیل کے ایک اہلکار نے دو ہفتوں کے اندر جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ ان کے مطابق، افسر نے انہیں بتایا کہ دو ہفتوں کے اندر انہیں کسی نہ کسی بہانے جیل سے باہر لے جایا جائے گا اور راستے میں ہی ٹھکانے لگایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان پر لگائے گئے تمام الزامات جھوٹے ہیں۔ انہیں، ان کے خاندان اور اتر پردیش حکومت کو بدنام کرنے کی سازش رچی گئی ہے۔
گینگسٹر اشرف احمد کا کہنا تھا کہ ”افسر نے اسے دو ہفتے بعد کسی بہانے جیل سے نکالنے کی بات کی تھی، حالانکہ اس نے افسر کا نام نہیں بتایا۔
#WATCH| Atiq Ahmed’s brother Ashraf Ahmed brought to Bareilly jail
I’ve been threatened by an officer that I’ll be taken out of jail in 2 weeks & will be killed. Allegations levelled against me are fake. CM understands my pain as fake cases were also filed against him: Ashraf pic.twitter.com/Bs8EaRBxYy
— ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) March 28, 2023
قابل ذکر بات یہ ہے کہ منگل کو عدالت نے امیش پال اغوا کیس میں عتیق کے بھائی اشرف (اشرف احمد) کو بے قصور قرار دیا ہے۔ جس کے بعد پولیس کی سخت نگرانی میں اشرف کو آدھی رات کو واپس بریلی جیل لے جایا گیا۔
اس کے ساتھ ہی امیش پال اغوا کیس میں عتیق کے بھائی اشرف کو عدالت نے بے قصور قرار دیا ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے اشرف سمیت 11 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اشرف کے مضبوط بھائی عتیق احمد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
آخر کیا ہے معاملہ ؟
دراصل سال 2005 میں بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ جس کا الزام عتیق اور اس کے بھائی اشرف پر تھا۔ امیش پال راجو پال کے قتل کا گواہ تھا۔ امیش پال عتیق کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ بن رہا تھا۔ امیش نے الزام لگایا تھا کہ جب وہ عتیق کے دباؤ کے سامنے نہیں جھکا تو اسے 2006 میں بندوق کی نوک پر اغوا کر لیا گیا۔ عتیق کو دھمکیاں دینے کے بعد عدالت میں اس کے مطابق بیانات دئیے گئے لیکن ایک سال بعد امیش نے عتیق اور اس کے بھائی کے خلاف ایف آئی آر درج کرادی۔
24 فروری کو دو کو قتل کیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ 24 فروری کو راجو پال قتل کیس کے اہم گواہ امیش پال اور ان کے دو سیکورٹی اہلکاروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اگلے ہی دن، امیش پال کی بیوی کی شکایت پر عتیق احمد، اس کے بھائی اشرف، بیوی شائستہ پروین اور دیگر کئی لوگوں کے خلاف دھوم گنج پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی۔
-بھارت ایکسپریس