اساتذہ کے برابر تنخواہ اور الاؤنس دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے دارالحکومت میں گرجے سیکڑوں شکشامتر
Lucknow News: ریگولرائزیشن اور الاؤنس سمیت کئی مطالبات کو لے کر پیر کو لکھنؤ کے رمابائی امبیڈکر میدان میں ریاست کے شکشا متروں کا ایک عظیم الشان کنونشن جاری ہے۔ اس موقع پر سینکڑوں کی تعداد میں شکشامتر موجود ہیں اور اپنے حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ مرکزی وزیر کوشل کشور اور ریاستی بنیادی تعلیم کے وزیر سندیپ سنگھ کے پروگرام میں شرکت کی توقع ہے، جنہیں شکشامتر اپنا میمورنڈم سونپیں گے۔
بتادیں کہ جب سے سپریم کورٹ نے شکشامتر کے اس مطالبے کو مسترد کیا ہے، تب سے وہ ریاستی حکومت سے ریگولرائزیشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ شکشامتروں کا کہنا ہے کہ وہ اسسٹنٹ ٹیچرز کے برابر کام کرتے ہیں، لیکن انہیں نہ تو اتنی تنخواہ ملتی ہے اور نہ ہی انہیں حکومت کی تمام سہولیات ملتی ہیں۔
بتا دیں کہ شکشامتر اس معاملے میں پہلے سپریم کورٹ گئے تھے، جہاں ان کا مطالبہ نہیں مانا گیا تھا۔ درحقیقت تعلیم کے حق قانون 2009 کے نفاذ کے بعد صرف ٹی ای ٹی پاس کرنے والے ہی سرکاری اسکولوں میں ٹیچر بن سکتے ہیں۔ چونکہ شکشامتر کئی سالوں سے کام کر رہے ہیں، اس لیے ٹی ای ٹی میں ان کے لیے ویٹیج مارکس بھی دیے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ جن شکشامتروں نے TET پاس کیا ہے ان کو ریگولرائز کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کئی ایسے اساتذہ ہیں جو کئی بار ٹی ای ٹی امتحان میں شرکت کے بعد بھی کامیاب نہیں ہو سکے اور حکومت سے اسے ریگولر کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
شکشامتروں نے اس معاملے میں ماضی میں کئی بار ایک بڑی مہم چلائی ہے، جس کے پیش نظر ان کا اعزازیہ 10 ہزار سے بڑھا کر 17 ہزار کر دیا گیا، لیکن حکومت نے انہیں ریگولر نہیں کیا۔ شکشامتر اس کے لیے مسلسل مہم چلا رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں پیر کو بھی کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔ یہاں آدرش شکشا متر ویلفیئر ایسوسی ایشن کے کارگذار ریاستی صدر وشوناتھ سنگھ کشواہا نے کہا کہ پرائمری اسکولوں میں کام کرنے والے شکشا متروں نے ریگولر اساتذہ کی طرح ریٹائرمنٹ کی مدت 62 سال تک مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
شکشامتراس کانفرنس میں یہ مطالبہ بھی اٹھائیں گے، قابل ذکر ہے کہ ایک دن پہلے ہی حکومت نے شکشامتروں کی سروس کی مدت 60 سال مقرر کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی شکشامتروں کا مطالبہ ہے کہ جب انہیں اساتذہ کے برابر کام دیا جا رہا ہے تو پھر انہیں اساتذہ کی طرح ریگولر کیوں نہیں کیا جا رہا ہے۔ اسی لیے حکومت سے بھی اسے ریگولرائز کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات نہ مانے تو ریاستی سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔
-بھارت ایکسپریس