جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین
نریندر مودی کابینہ نے بدھ کو’ ون نیشن ون الیکشن’ کی تجویز کو منظوری دے دی۔ مرکزی کابینہ نے رام ناتھ کووند کی قیادت والی کمیٹی کی رپورٹ کو منظوری دے دی ہے۔ اپوزیشن اس کو لے کر بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کو گھیر رہی ہے۔ دریں اثناء جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے بھی اس سلسلے میں بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
ہیمنت سورین نے کہا، “معلوم ہوا ہے کہ ون نیشن، ون الیکشن کو منظوری دی گئی ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں صرف ایک پارٹی کی حکومت ہو۔ ہمیشہ ایک ہی حکومت ہو، چاہے وہ ریاست ہو یا ملک۔ کوئی اور بر سر اقتدار نہ آئے ۔ صرف ایک پارٹی حکومت کرے۔ یہ جاگیردار لوگ جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ملک کے عوام کو اس کے تئیں بیدار ہونے کی ضرورت ہے ۔
‘بی جے پی لوگوں کو آپس میں الجھانے کی کوشش کر رہی ہے’
وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے یہ بھی کہا، “یہ اپوزیشن کے لوگ ہندو مسلم اور ذات پات کی سیاست کرکے لوگوں کو آپس میں الجھانے کا کام کرتے ہیں، تاکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں تناؤ پھیلے، اس لیے لوگو یہ بات ذہن میں رکھیں کہ دو تین ماہ بعد انتخابات ہونے جارہے ہیں ۔.”
विपक्ष के ये लोग हिंदू-मुस्लिम, जात-पात की राजनीति कर लोगों को आपस में उलझाने का काम करते हैं, ताकि सांप्रदायिक सौहार्द में तनाव फैले। इसलिए ध्यान रखिएगा दो-तीन माह बाद चुनाव होने जा रहा है।
यह लोग पूरे देश में सांप्रदायिक तनाव फैला कर चुनाव लड़ने का प्रयास करते रहते हैं। लोकसभा… pic.twitter.com/SNcDbmmRGw
— Hemant Soren (@HemantSorenJMM) September 18, 2024
‘بی جے پی کو بیساکھیوں کی ضرورت ہے’
بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے ہیمنت سورین نے کہا، “یہ لوگ پورے ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلا کر الیکشن لڑنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات میں مرکزی حکومت نے ہندو مسلم سیاست کھیلی۔ نتیجہ یہ نکلا کہ پورے ملک کے عوام بھارتی جنتا پارٹی کو حکومت بنانے کے لیے بیساکھیوں کی ضرورت پڑی ۔
بھارت ایکسپریس–