دہلی ہائی کورٹ نے ایم سی ڈی کو پھٹکار لگائی
دہلی ہائی کورٹ نے ایم سی ڈی کو جامع مسجد کے قریب عوامی پارکوں پر قبضہ نہ کرنے پر پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے دہلی ایم سی ڈی کو جامع مسجد کے قریب پارکوں کو تجاوزات سے پاک کرنے کی واضح ہدایات دی ہیں۔ قائم مقام چیف جسٹس منموہن کی صدارت والی بنچ نے ایم سی ڈی سے کہا ہے کہ وہ پارکوں کو خالی کرنے کے لیے مناسب اقدامات کرے۔ عدالت نے کہا کہ اگر آپ کو اس کے لیے مدد کی ضرورت ہے تو آپ دہلی پولیس کی مدد لے سکتے ہیں۔
دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ عوامی پارکوں کا تحفظ ضروری ہے اور MCD جیسی اتھارٹی ان پر اپنا کنٹرول نہیں کھو سکتی۔ عدالت نے ایم سی ڈی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسے ملک میں نہیں رہ رہے ہیں جہاں قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔
‘نارتھ پارک اور ساؤتھ پارک پر قبضہ نہیں ہے’
سماعت کے دوران ایم سی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ جامع مسجد سے متصل پبلک نارتھ پارک اور ساؤتھ پارک پر اس کا کنٹرول نہیں ہے۔ اس کے علاوہ جن پارکوں کو تالے لگے ہوئے ہیں ان پر مبینہ کور مسجد کے اہلکاروں کا قبضہ ہے۔ ایم سی ڈی کے وکیل نے عدالت کو مزید بتایا کہ ڈی ڈی اے نے 2007 میں جامع مسجد کے اردگرد کے پارکوں کا قبضہ ایم سی ڈی کو دے دیا تھا لیکن ہمارے اہلکاروں کو نارتھ پارک اور ساؤتھ پارک میں جانے سے روک دیا گیا۔
ایم سی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حال ہی میں ان کے اہلکاروں کو ساؤتھ پارک میں داخلے کی اجازت دی گئی تھی اور اب پارک کی دیکھ بھال ایم سی ڈی کر رہی ہے، جبکہ نارتھ پارک تاحال بند ہے اور یہ جامع مسجد انتظامیہ کے قبضے میں ہے۔
چار ہفتوں میں اسٹیٹس رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت
ایم سی ڈی کے وکیل کے دلائل پر عدالت نے کہا کہ ابھی ہمیں بتایا گیا کہ مسجد کے قریب نارتھ پارک اور ساؤتھ پارک پبلک ہونے کے باوجود ان کے قبضے میں نہیں ہیں۔ اب عدالت ایم سی ڈی کو قانون کے مطابق کارروائی کرنے کی ہدایت دیتی ہے۔ اگر پولیس سے کوئی مدد مانگی گئی تو اسے شہری اتھارٹی کو فراہم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ عدالت نے ایم سی ڈی کو چار ہفتوں کے اندر اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اب کیس کی اگلی سماعت 21 دسمبر کو ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔