آفتاب پونا والا
بھارت ایکسپریس /دہلی ہائی کورٹ نے شردھا والکر کے قتل کی تحقیقات دہلی پولیس سے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو منتقل کرنے کی ہدایت مانگنے والی ایک PIL کو مسترد کر دیا ۔کورٹ نے کہاکہ یہ صرف’پبلسٹی مفاد کی عرضی لگتی ہے۔
چیف جسٹس ستیش چندر شرما اور جسٹس سبرامونیم پرساد کی بنچ نے کہا کہ یہ ایک مفاد عامہ کی عرضی ہے اور اس میں کوئی خاص وجہ نہیں دکھتی ۔
درخواست میں الزام لگایا گیا کہ بازیابی کی جگہوں پر میڈیا اور عوام کی موجودگی شواہد میں مداخلت کے مترادف ہے۔
یہ بھی الزام ہے کہ دہلی پولیس نے اپنی تحقیقات کے ہر قدم کے بارے میں میڈیا اور عوام کے سامنے تمام تفصیلات ظاہر کی ہیں اور قانون کے تحت اس کی اجازت نہیں ہے۔
28 سالہ آفتاب امین پونا والا نے مبینہ طور پر شردھا والکر کا گلا گھونٹ کر اس کی لاش کے 35 ٹکڑوں میں تقسیم کر دیے جسے اس نے جنوبی دہلی کے مہرولی علاقے میں واقع اپنے گھر میں تقریباً تین ہفتوں تک فریج میں رکھا۔ اس کے بعد اس نے جسم کے اعضاء کو کئی دنوں تک شہر بھر میں رات کے آخری پہر میں پھینک دیا۔
پولیس نے کہا کہ دونوں میں اکثر مالی مسائل پر جھگڑا رہتا تھا۔ شبہ ہے کہ ان کے درمیان لڑائی ہوئی جس کے نتیجے میں پونا والا نے 18 مئی کی شام 27 سالہ والکر کو ہلاک کر دیا۔