نوح کے بعد سوہنا میں تشدد، فسادیوں نے گاڑیوں کو لگائی آگ، دو ہوم گارڈ ہلاک، انٹرنیٹ سروس معطل
Haryana Violence: ہریانہ کے نوح ضلع میں وی ایچ پی کی طرف سے نکالے جارہے جلوس کے دوران ہونے والے تشدد میں اب تک دو ہوم گارڈ کی موت ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ ڈیڑھ درجن سے زائد افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی احتیاط کے طور پر ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور انٹرنیٹ سروس کو معطل کر دیا گیا ہے۔ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے سیکورٹی فورسز کی 15 کمپنیاں نوح بھیجی گئی ہیں۔ اسی دوران نوح کے بعد تشدد کی آگ گروگرام سے متصل سوہنا تک پہنچ گئی۔
ڈھائی ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر کیا گیا منتقل
بتایا جا رہا ہے کہ نوح میں تشدد کی خبر ملتے ہی سوہنا میں ایک کمیونٹی کے لوگوں نے چار گاڑیوں کو آگ لگا دی اور کئی دکانوں کو آگ لگا دی۔ اس کے ساتھ سڑک بھی بلاک کر دی گئی۔ جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا۔ معلومات دیتے ہوئے ریاست کے وزیر داخلہ انل وج نے کہا کہ تقریباً 2500 لوگوں کو تشدد زدہ علاقوں سے نکال کر محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Two Home Guards killed in Mewat Violence: میوات تشدد سانحہ میں دو ہوم گارڈوں کی موت، 10 سے زیادہ پولیس اہلکار زخمی
دفعہ 144 نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
نوح اور گروگرام میں دفعہ 144 کے نفاذ کے ساتھ ہی فرید آباد میں انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی سیکورٹی کے پیش نظر اسکولوں اور کالجوں کو منگل تک بند رکھنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ گروگرام کے پولیس کمشنر کلا رام چندرن نے کہا کہ نوح سے متصل علاقوں میں تشدد میں ضلع کے دو ہوم گارڈ اہلکار مارے گئے۔ اس کے علاوہ 10 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ سی ایم منوہر لال کھٹر نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ ایسا کوئی کام نہ کریں جس سے تشدد کو تقویت ملے۔ پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔ جلد ہی حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
-بھارت ایکسپریس