محکمہ جنگلات کی ٹیم نے لوگوں کو بچایا
روہتاس: لائکس اور کمنٹس کے لیے اپنی زندگیاں داؤ پر لگا رہے ہیں۔ کئی لوگ ریل بنانے کے جرم میں جیل بھی جا چکے ہیں اور کئی لوگ تو اپنی جان بھی گنوا چکے ہیں لیکن آج کی نوجوان نسل اپنی عادت نہیں چھوڑ رہے ہیں اور آئے دن ان کے ساتھ کوئی کوئی نہ حادثہ پیش ہو رہا ہے۔ ایسا ہی ایک واقعہ بہار کے روہتاس ضلع میں پیش آیا۔ یہاں ندی کی تیز لہر کی وجہ سے آدھا درجن سے زیادہ لوگ ڈوبنے لگے۔ کچھ لوگ توتلا بھوانی پہاڑی کے قریب آبشار میں نہانے آئے تھے کہ اسی دوران پانی کی تیز لہر میں پھنس گئے۔ خوش قسمتی تھی کہ محکمہ جنگلات کی ٹیم نے وقت پر انہیں گہرے پانی سے بحفاظت نکال لیا۔
محکمہ جنگلات کی ٹیم کے مطابق نصف درجن سے زائد افراد آبشار کے نیچے نہا رہے تھے۔ وہ پانی میں اپنے دوستوں کے ساتھ ہنسی مذاق کر رہے تھے۔ اسی دوران وہ گہرے پانی میں گھس کر اپنے موبائل فون سے ریل بنانے لگے۔
ادھر پہاڑ پر شدید بارش کے باعث آبشار تیزی سے بہنے لگی اور ندی میں پانی کا بہاؤ بھی بڑھ گیا۔ یہ دیکھ کر لوگ ڈر گئے اور پانی کی تیز لہر میں ڈوبنے لگے۔
اس واقعے سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور مدد کے لیے چیخ و پکار شروع ہو گئی۔ اس کی اطلاع فوری طور پر محکمہ جنگلات کی ٹیم کو دی گئی۔ اطلاع ملتے ہی جنگلاتی کارکن مقامی پولیس کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے اور ریسکیو آپریشن شروع کر دیا۔
محکمہ جنگلات کی ٹیم نے ندی کے قریب پول کی دونوں طرف مضبوط رسی باندھی اور اس کی مدد سے لوگوں کو باہر نکالنا شروع کیا۔ چند گھنٹوں کی محنت کے بعد تمام افراد کو پانی کی تیز لہر سے بحفاظت نکال لیا گیا۔
ڈی ایف او منیش کمار ورما نے لوگوں کو ایسے واقعات سے ہوشیار رہنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مانسون کے دوران شدید بارشوں کے دوران ندیوں اور آبشاروں میں جانے سے گریز کریں کیونکہ یہ جان کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے لوگوں سے آبشار میں نہاتے وقت ریل نہ بنانے کی بھی اپیل کی۔
بھارت ایکسپریس۔