Bharat Express

UP Politics: یوپی میں انتخاب ہارنے کے بعد بی جے پی میں انتشار، سنجیو بالیان اور سنگیت سوم کے درمیان لفظی جنگ

سابق ایم ایل اے نے کہا کہ میں میڈیا کے سامنے اس لیے آیا ہوں کیونکہ مجھ پر الزامات لگائے گئے ہیں۔ میں پارٹی سے درخواست کروں گا کہ اس کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔

لوک سبھا انتخابات میں شکست کے بعد اب یوپی بی جے پی میں الزامات اور جوابی الزامات کا دور شروع ہو گیا ہے۔ سابق مرکزی وزیر سنجیو بالیان نے بی جے پی کے سابق ایم ایل اے سنگیت سوم پر یہ الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے کھل کر سماجوادی پارٹی کے امیدورا کی حمایت کی تھی۔ سنجیو بالیان کے اس الزام  کا جواب دیتے ہوئے سنگیت سوم نے کہا کہ جو کچھ کہنا ہے انہیں پارٹی فورم پر رکھنا چاہیے۔ گھریلو معاملات کو سامنے نہیں لا سکتے۔

میرٹھ کے سردھانا اسمبلی حلقہ کے  سابق ایم ایل اے سنگیت سوم نے سابق مرکزی وزیر سنجیو بالیان کے بیان پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ سنجیو بالیان نے کہا تھا لوک سبھا انتخابات میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، انہیں انتخابات میں ہرانے میں جے چند کا بھی ہاتھ تھا۔ سنگیت سوم نے کہا کہ 2022  میں انہیں خود شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا،  لیکن میں نے میڈیا کے سامنے اپنی شکست کا الزام کبھی کسی پر نہیں لگایا۔ وہ پارٹی فورم پر اپنا نقطہ نظر پیش کریں، ہم وہاں بھی اپنے خیالات پیش کریں گے۔

‘میں میڈیا کے سامنے اس لیے آیا تھا کہ…’

سابق ایم ایل اے نے کہا کہ میں میڈیا کے سامنے اس لیے آیا ہوں کیونکہ مجھ پر الزامات لگائے گئے ہیں۔ میں پارٹی سے درخواست کروں گا کہ اس کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔ میں سنجیو بالیان جی سے کہنا چاہوں گا کہ آپ پارٹی فورم پر اپنے خیالات پیش کریں، آپ ذاتی معاملات کو منظر عام پر نہیں لا سکتے۔

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخاب ہارنے کے بعد سنجیو بالیان نے سنگیت سوم سے متعلق سوال پر ان کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ انہوں نے سماج وادی پارٹی کے امیدوار کے حق میں کام کیا ۔ وہ سرکاری سہولیات لے رہے ہیں۔ پارٹی کو ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ اس دوران سابق مرکزی وزیر نے براہ راست کسی کا نام نہیں لیا، بلکہ پارٹی کے اندر دراڑ سے بھی انکار نہیں کیا۔ آپ کو بتا دیں کہ اس بار مظفر نگر سیٹ سے سماج وادی پارٹی کے امیدوار ہریندر ملک جیت گئے ہیں۔

یہ تنازع انتخابات کے دوران ہی سامنے آیا تھا۔

واضح رہے کہ انتخابات کے دوران سنجیو بالیان اور سنگیت سوم کے درمیان  جاری تنازعہ کھل کر سامنے آیا تھا۔ بالیان نے کہا تھا کہ وہ انتخابات کے بعد مخالفین کو دیکھیں گے۔ ان کا اشارہ سنگیت سوم کی طرف تھا، جس پر سردھانا کے سابق ایم ایل اے نے جواب دیا تھا کہ سنجیو بالیان کو چھوڑیے، مجھے کوئی نہیں دیکھ سکے گا۔ سنگیت سوم نے مزید کہا  میں بھارتیہ جنتا پارٹی کا کارکن ہوں، اس خبر پر ناراضگی کا اظہار کیا’ مجھے سنجیو بالیان سے کوئی ناراضگی نہیں ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read