بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہونے کے کچھ دن بعد، کانگریس کے سابق ترجمان گورو ولبھ نے اتوار کو کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش کو نشانہ بنایا۔ گورو ولبھ نے کہا کہ جنہوں نے کبھی کلاس مانیٹر الیکشن بھی نہیں لڑا وہ اب پارٹی کو سنبھال رہے ہیں۔ نیوز ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے گورو ولبھ نے شروع میں جے رام رمیش کا نام نہیں لیا لیکن جب رپورٹر نے جے رام رمیش کا نام لیا تو اس نے اصرار کیا کہ وہ اسی شخص کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔
پچھلے 30 سالوں سے صرف ایک شخص کانگریس کا منشور بنا رہا ہے۔
گورو ولبھ نے مزید کہا، “جب میں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تو 42 ممبران پارلیمنٹ تھے۔ میں نے یہ سوچ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی کہ وہ نئے خیالات کی حوصلہ افزائی کریں گے، لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔ مثال کے طور پر، پچھلے 30 سالوں سے کانگریس کا منشور یہی رہا ہے۔ ایک شخص بنا رہا ہے اگر اس شخص کے خیالات مضبوط ہوتے تو آج پارٹی کی یہ حالت نہ ہوتی۔
رام مندر کی وجہ سے پریس کانفرنس کرنے سے انکار
کانگریس کے سابق ترجمان گورو نے یہ بھی بتایا کہ انہیں بجٹ کے بعد پریس کانفرنس کرنے کو کہا گیا تھا، لیکن انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ جب تک کانگریس کی اعلیٰ قیادت ایودھیا میں رام مندر کا دورہ نہیں کرتی، وہ پریس کانفرنس نہیں کریں گے.
کانگریس کے سابق لیڈر گورو نے کہا کہ پارٹی کو اب سابق مرکزی وزراء کے پی اے ہینڈل کر رہے ہیں۔ پی اے کو الیکشن لڑنا نہیں آتا۔ وہ شاید نہیں جانتے کہ اتر پردیش اور بہار الگ الگ ریاستیں ہیں۔ آپ ان سے یہ پوچھیں گے تو وہ الجھ جائیں گے۔ اگر آپ ان سے پوچھیں کہ جالور، سروہی کہاں ہیں، تو وہ شاید کہیں گے کہ مدھیہ پردیش.. یہ ان کا علم ہے۔ ایسے لیڈروں کا زمینی رابطہ بہت کمزور ہے۔
وہ شخص اپنی راجیہ سبھا سیٹ بچانے میں دلچسپی رکھتا ہے۔
گورو یہیں نہیں رکے۔ انہوں نے کہا، ”جب میں کالج میں تھا، وہ شخص برسوں پہلے کانگریس کا ترجمان تھا، اب وہ کمیونیکیشن سیل کا سربراہ ہے۔ انہیں کانگریس کے نظریہ سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ وہ صرف اپنی راجیہ سبھا سیٹ برقرار رکھنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔