مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان۔
مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے ملک کے سب سے صاف ستھرے شہراندور میں جی-20 کانفرنس میں شرکت کرنے والے مہمانوں کا اتیتھی دیو بھوا (مہمان خدا کی طرح ہوتے ہیں) کے جذبے کے ساتھ استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ جی-20 کانفرنس کا نعرہ ’’ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل‘‘ صدیوں سے ہندوستانی سوچ کی روایت میں موجود ہے۔ ہندوستان جیو اورجینے دو کے اصولوں پریقین رکھتا ہے اوراسے نافذ کرتا ہے۔ جی-20 کی سوچ بھی اسی کے مطابق ہے۔ بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے خوراک کی حفاظت آج دنیا کو درپیش ایک اہم مسئلہ ہے۔ دنیا کی صرف 12 فیصد زمین زراعت کے لیے موزوں ہے۔ سال 2030 تک غذائی اجناس کی طلب 345 ارب ٹن ہو جائے گی جبکہ سال 2000 میں یہ طلب 192 ارب ٹن تھی۔ ظاہرہے کہ نہ تو زرعی زمین بڑھنے والی ہے اورنہ ہی ہمارے قدرتی وسائل بڑھنے والے ہیں۔ یہ انتہائی تشویشناک بات ہے کہ ہمیں زرعی زمین کا صحیح استعمال کرنا چاہئے اورزرعی زمین کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لئے بھی مناسب کوششیں کرنی چاہئے۔
وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ وہ خود ایک کسان ہیں۔ میں نے زرعی سرگرمیوں سے روزی کمانے کا عہد کیا ہے۔ زراعت کو ہندوستان میں بہترین کام سمجھا جاتا ہے۔ ہندوستان میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد اب بھی زراعت سے وابستہ ہے۔ میں خود بھی مہینے میں ایک باراپنے فارم کا دورہ کرتا ہوں اورکاشتکاری میں جدت لانے کی کوشش کرتا ہوں۔
شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ اگرہمیں دنیا کی خوراک کی ضرورت پوری کرنی ہے تو عزم کے ساتھ کچھ کام کرنے ہوں گے۔ سب سے پہلے ہمیں پیداوارمیں اضافہ کرنا ہوگا۔ اس کے لئے میکانائزیشن، ڈیجیٹلائزیشن، نئی ٹیکنالوجی اورنئے بیجوں کے استعمال کی مسلسل حوصلہ افزائی کرنی ہوگی۔ مدھیہ پردیش میں اس سمت میں مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ چھوٹے اوربڑے کسانوں، خواتین اورنوجوانوں کو نئی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی ترغیب دینی ہوگی۔ اس سے ضرورت کے مطابق اناج کی فراہمی میں مدد ملے گی۔
مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت میں مدھیہ پردیش میں زراعت کی ترقی کی شرح میں ایک دہائی سے مسلسل بہتری آئی ہے۔ ریاست نے ملک کے اناج کو بھرنے میں اہم کردارادا کیا ہے۔ ملک میں تیل کے بیجوں کی پیداوارمیں ریاست پہلے نمبرپررہی ہے۔ ملک میں سویا کی پیداوارمیں مدھیہ پردیش کی 60 فیصد شراکت ہے۔ مدھیہ پردیش ملک میں سب سے زیادہ گندم پیدا کرنے والا ملک ہے۔ ہم نے ریاست میں پیداوار بڑھانے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ اس میں آبپاشی کے رقبہ کو بڑھانے کا کام قابل ذکر ہے۔ سال 2003 میں ریاست میں صرف 7.5 لاکھ ہیکٹررقبہ کو سیراب کیا گیا تھا۔ اس میں اضافہ کرکے اب ہم 45 لاکھ ہیکٹررقبہ کو سیراب کررہے ہیں۔ ہمارا ہدف 65 لاکھ ہیکٹرمیں آبپاشی کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیداواربڑھانے کے لئے ریاست میں نئی ٹیکنالوجی اوراچھے بیجوں کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ پیداواربڑھانے کے ساتھ ساتھ پیداواری لاگت کو کم کرنا بھی ضروری ہے۔
شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ دنیا میں ہرچیزکا متبادل ہو سکتا ہے، لیکن اناج، پھل اورسبزیوں کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ ہمیں کسانوں کو ان کی پیداوار کے لئے اہمیت دینی ہوگی۔ وزیراعظم مودی کی قیادت میں کسانوں کو ضروری مدد فراہم کرنے، پیداواری لاگت کوکم کرنے اورکھیتی کو ایک منافع بخش کاروبار بنانے کے لئے مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ اس سمت میں نئی اقتصادی ٹیکنالوجی اورمیکانائزیشن کے استعمال کے ساتھ ساتھ کسانوں کی مدد کے لئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ کسانوں کو زیرو (صفر) فیصد سود پرقرضے فراہم کئے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم مودی کی طرف سے قائم کی گئی کسان سمان ندھی میں ہر سال کسانوں کو ایک مخصوص رقم دستیاب کرائی جاتی ہے۔ اس میں مدھیہ پردیش نے بھی اپنی رقم شامل کی ہے۔ اس کا مقصد زراعت کی لاگت میں کسان کے ساتھ تعاون کرنا ہے۔
مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کسانوں کو ان کی پیداوارکی مناسب قیمت فراہم کرنا بھی ضروری ہے۔ کم ازکم امدادی قیمت کا تصور ہندوستان میں نافذ ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ریاستی اورمرکزی حکومت بھی قدرتی آفات کی صورت میں کسانوں کی مدد کے لئے سرگرم ہے۔ مدھیہ پردیش میں پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا اورآر بی سی 6/4 میں کسانوں کو مدد دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زراعت کے تنوع کے لئے بھی کوششیں ضروری ہیں۔ یہ بھی ضروری ہے کہ پھول پھلوں کی کاشتکاری، سبزیوں کی کاشتکاری، دواؤں کی کھیتی، زرعی جنگلات کے ساتھ ساتھ مویشی پالن، ماہی پروری، دودھ کی پیداوار جیسی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ضروری ہے۔
سی ایم چوہان نے کہا کہ وزیراعظم مودی نے ایک مہم کی شکل میں روایتی موٹے اناجوں کو فروغ دینے کی ذمہ داری کو مہم کے طور پر لیا ہے۔ اس سرگرمی کو’’شری انا‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ نے بھی اس سال کو ملیٹ ایئرقراردیا ہے۔ ہمیں ہرممکن کوشش کریں کہ یہ غذائیت سے بھرپوراناج زمین سے غائب نہ ہو۔
شیو راج سنگھ چوہان نے کہا کہ زمین کی صحت کا تحفظ ہمارا اولین فریضہ ہے۔ پیداوار بڑھانے کے لئے کیمیائی کھادوں اور کیڑا مارنے والی دواوں کے بے دریغ استعمال نے زمین کی صحت اورمٹی کے معیارکو بری طرح متاثرکیا ہے۔ اس سے انسانی صحت پر بھی برے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ ہندوستان صدیوں سے مانتا ہے کہ فطرت کا استحصال نہیں ہونا چاہئے، ہمیں صرف فطرت کا استحصال کرنا چاہئے۔ قدرتی توازن کے لئے انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں اور پرندوں کا بھی ہونا ضروری ہے۔ وزیراعظم مودی کی طرف سے شروع کی گئی قدرتی کھیتی کی مہم کو اپنانا ضروری ہے۔
وزیراعلیٰ اشوک چوہان نے کہا کہ ہم دنیا کی خوراک ورسد کی فراہمی کو پورا کرنے کے علاوہ ہمیں زمین کی صحت، انسانوں کی صحت اور فطرت کے تحفظ کے لئے بھی حساس ہونا چاہئے۔ جو تکنیک اپنائیں، وہ سبھی کے وجود کے لئے دوستانہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے جی-20 کانفرنس میں شرکت کرنے والے مہمانوں کو مدھیہ پردیش کے پرکشش سیاحتی مقامات کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔
واٹر ریسورسیز منسٹرتلسی رام سلاوٹ، راجیہ سبھا کی رکن کویتا پاٹیدار، رکن پارلیمنٹ شنکرلالوانی، میئرپشیا مترا بھارگو، جی-20 کے رکن ممالک کے نمائندے، مہمان ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے سمیت عوامی نمائندے موجود رہے۔
وزیر اعلیٰ کے ہاتھوں نمائش کا افتتاح
وزیراعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان نے پنڈال میں زرعی مصنوعات پر مرکوز ایک نمائش کا افتتاح کیا۔ وزیراعلیٰ نے نمائش کے مختلف اسٹالزکا دورہ کیا اور زرعی مصنوعات کا معائنہ کیا۔ نمائش میں باجرا اور اس کی ویلیو ایڈڈ اشیائے خوردونوش، مویشی پالنے اورماہی پروری کے اسٹالزتوجہ کا مرکز تھے۔
-بھارت ایکسپریس