سماج وادی پارٹی (ایس پی) سپریمو اکھلیش یادو کی اہلیہ اور مین پوری کی رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو نے آج ایسی بات کہی کہ سوشل میڈیا پر ایس پی اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان آن لائن جنگ چھڑ گئی ہے۔ ڈمپل نے مودی حکومت کی 80 کروڑ لوگوں کو مفت اناج فراہم کرنے کی اسکیم پر سوال اٹھایا اور بی جے پی کے اس دعوے پر بھی تنقید کی کہ ’25 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے باہر آچکے ہیں’۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈمپل نے کہا کہ ایک طرف وہ (وزیراعظم مودی) کہہ رہے ہیں کہ ہم 25 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے باہر نکل آئے ہیں اور دوسری طرف بی جے پی کہتی ہے کہ 80 کروڑ لوگوں کو مفت اناج دیا جا رہا ہے۔ یہ کیسا حساب و کتاب ہے میری سمجھ سے بالاتر ہے۔‘‘
اگر کوئی بیماری سے صحت یاب ہو جائے تو احتیاط کرنی ہوگی – وزیراعظم
وزیر اعظم نریندر مودی نے کچھ دن پہلے اپوزیشن جماعتوں کے اس طرح کے بیانات کا جواب دیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ ’’یہ لوگ ہماری عوام دوست اسکیموں پر سوال اٹھاتے ہیں… ان کی حکومتوں نے ہم سے پہلے غربت کیوں نہیں ختم کی؟ کانگریس کے ایک وزیر اعظم نے غربت مٹاؤ کا نعرہ دیا تھا… لیکن غربت مٹانے کے لیے کیا کیا گیا؟ ہماری حکومت میں غریب، پسماندہ، استحصال زدہ اور محروم سب کو حقوق دئیے گئے۔ پچھلے 10 سالوں میں کروڑوں لوگ غربت کی لکیر سے اوپر جا چکے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ 25 کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے باہر نکل آئے ہیں۔ اب وہ (اپوزیشن لیڈر) جو یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ اگر اتنے لوگ غربت سے نکل آئے ہیں تو پھر 80 کروڑ لوگوں کو مفت اناج کیوں دیا جا رہا ہے؟ جب کوئی بیمار ہوتا ہے تو ڈاکٹر اس کا علاج کرتا ہے، پھر جب مریض ٹھیک ہو جاتا ہے تو ڈاکٹر اس کے گھر والوں سے کہتا ہے کہ اس کا کچھ وقت خیال رکھیں اور اسے تکلیف نہ ہونے دیں۔ یہ ہم کر رہے ہیں… ملک کے کروڑوں لوگ برسوں سے غربت کی زندگی گزار رہے ہیں… انہیں اس کی گرفت سے نکلنے کے لیے کچھ راحت اور مدد کی ضرورت ہے! انہیں اجناس پہنچایا جا رہا ہے تاکہ انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے لیکن انڈیا . الائنس والوں کی ذہنیت دیکھیں… اس پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔‘‘
بھارت ایکسپریس