: سپریم کورٹ نے بدھ (29 نومبر) کو دہلی کے چیف سکریٹری نریش کمار کی مدت ملازمت میں توسیع کو ہری جھنڈی دے دی۔ عدالت نے کہا کہ موجودہ قانون کے تحت مرکزی حکومت کو ایسا کرنے کا حق ہے۔ نریش کمار 30 نومبر کو ریٹائر ہونے والے تھے۔ مرکز انہیں 6 ماہ کی سروس ایکسٹینشن دینا چاہتا ہے۔ ساتھ ہی دہلی حکومت اس کی مخالفت کر رہی تھی۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ بنچ نے دہلی حکومت کی اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں چیف سکریٹری کے طور پر نریش کمار کی میعاد میں توسیع کو روکنے کی درخواست کی گئی تھی۔
ابھیشیک منو سنگھوی نے دہلی حکومت کا رخ پیش کیا۔
دہلی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ ڈاکٹر ابھیشیک منو سنگھوی نے دلیل دی کہ چیف سکریٹری سو دیگر معاملات سے نمٹ رہے ہیں، جو دہلی حکومت کے خصوصی ڈومین میں ہیں، اس لیے دہلی حکومت کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہونا چاہیے۔ تاہم بنچ نے اس دلیل کو ماننے سے انکار کر دیا کہ چیف سکریٹری کے کاموں کو اسی طرح تقسیم کیا جانا چاہئے۔
عدالت نے مرکز سے کہا تھا کہ وہ سروس میں توسیع کا انتظام ظاہر کرے۔
قبل ازیں منگل کو سماعت کے دوران عدالت نے کہا تھا کہ اگر مرکز چیف سکریٹری کی مدت ملازمت میں توسیع دینا چاہتا ہے تو وہ ان دفعات کو دکھائے جن کے تحت ایسا کیا جاسکتا ہے۔ قبل ازیں عدالت نے مرکزی حکومت سے بھی کہا تھا کہ وہ اس عہدہ کے لیے ممکنہ افسران کے نام دہلی حکومت کو پیش کریں اور ان کی رضامندی لیں۔
منگل کو مرکزی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ وہ نریش کمار کی مدت ملازمت میں کچھ دنوں کے لیے توسیع دینے جا رہی ہے، نئے چیف سکریٹری کی تقرری کے موقع پر ممکنہ افسران کے نام دہلی حکومت کو پیش کیے جائیں گے۔ .
بھارت ایکسپریس۔