شکھر دھون کے بارے میں میڈیا یا سوشل میڈیا پر غلط بیان نہ دیں، عدالت نے اہلیہ عائشہ مکھرجی کو دیا یہ حکم
دہلی کی ایک عدالت (پٹیالہ ہاؤس)نے ہندوستانی کرکٹر شیکھر دھون کو ر راحت دی ہے ۔کورٹ نے الگ رہے رہی ان کی اہلیہ عائشہ مکھرجی (Ayesha Mukherjee)کو ان کے خلاف سوشل میڈیا ،پرنٹ میڈیا اور دوستوں اور رشتہ داروں سمیت دیگر افراد کے خلاف ہتک آمیز اور جھوٹا مواد پھیلانے سے روک لگا دی ہے ۔
اس کے ساتھ ہی عدالت نے شیکھر دھون کو اپنے بچے سے روزانہ آدھے گھنٹے کے لئے ویڈیو کال پر بات چیت کرنے کی بھی اجازت دی ہے۔
کرکٹر شیکھر دھون اور ان کی اہلیہ عائشہ مکھرجی فی الحال اگست 2020 سے الگ رہ رہی ہیں۔ شیکھر دھون نے اپنی بیوی سے طلاق کی درخواست بھی کورٹ میں دائر کی ہے۔
شیکھر دھون نے اپنی اہلیہ عائشہ مکھرجی کے خلاف عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی کہ وہ ان(شیکھر دھون) کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ شیکھر دھون نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان کی بیوی میڈیا میں ان کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلا کر ان کے کیریئر کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے جج ہریش کمار نے اپنے حکم میں یہ بھی واضح کیا ہے کہ اگر مدعا علیہ یعنی دھون کی بیوی کو اپنے شوہر کے خلاف اگرکوئی شکایت ہے تو اسے مجاز اتھارٹی (competent authority)سے شکایت کرنے سے نہیں روکا جا سکتا، لیکن اسے باضابطہ طور پر سےاپنی شکایت دوستوں،رشتہ داروں اور دیگر افراد کے ساتھ شیئر کرنے سے روکا جاسکتا ہے۔عدالت نے شیکھر دھون کی جانب سے داخل درخواست پر ایک طرفہ عبوری حکم دائر کیا ہے ۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ شیکھر دھون اور عائشہ مکھرجی کافی عرصے سے ایک دوسرے سے الگ رہ رہے ہیں۔ شکھر دھون نے سال 2012 میں عائشہ سے شادی کی اور 2014 میں ان کےیہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی جس کا نام زو راورکھا گیا۔
-بھارت ایکسپریس