چراغ نے سی ایم نتیش سے پوچھا سوال، 'جو پیے گا وہ مر ے گا، جو پلائے گا کیا وہ مزہ لے گا'
Bihar Hooch Tragedy: بہار کے سارن ضلع میں مبینہ طور پر جعلی شراب پینے سے مرنے والوں کی تعداد 70 سے تجاوز کر گئی ہے۔ دریں اثنا، ہفتہ کو لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے سربراہ چراغ پاسوان متوفی کے رشتہ داروں سے ملنے ان کے گاؤں پہنچے۔
چراغ نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شراب پینے سے ہوئی اموات، موت نہیں بلکہ قتل ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ سارن میں 150 سے زیادہ اموات ہوچکی ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے انتظامیہ پر مقتول کے لواحقین پر دباؤ ڈالنے اور اعداد و شمار چھپانے کا الزام لگایا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کہتے ہیں کہ ‘جو پیے گا وہ مرے گا’ تو کیا جو پلائے گا وہ مزہ لے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج امتناعی قانون کے تحت جیل میں بند تمام افراد غریب ہیں جبکہ آج تک ایک بھی اسمگلر گرفتار نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ امتناع کے قانون کو بنے ہوئے 6 سال ہو گئے ہیں لیکن آج تک اس پر صحیح طرح سے عمل درآمد نہیں ہوا۔ یہ بہار میں پوری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں شراب کی ہوم ڈیلیوری ہو رہی ہے اور یہ سب جانتے ہیں۔
چھپرا میں جعلی شراب پینے سے ہونے والی موت پر ایل جے پی (رام ولاس) کے سربراہ نے کہا کہ یہ موت نہیں ہے، یہ قتل ہے۔ کسی کو زہر دے کر مارنا قتل کہلاتا ہے۔ اتنی اموات کے بعد بھی وزیر اعلیٰ اس کا جائزہ لینے کو تیار نہیں اور نہ ہی کچھ سننے کو تیار ہیں۔
نتیش کمار کو مغرور بتاتے ہوئے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ مرنے والوں کے لواحقین سے کوئی ہمدردی نہیں ہے، کوئی معاوضہ نہیں دیا جائے گا۔ معاوضہ نہ دینا ان کے تکبر کو ظاہر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Chapra Hooch Tragedy :تھانے میں رکھی اسپریٹ سے زہریلی شراب بنائی گئی، 53 اموات کا ذمہ دار کون؟
جموئی کے ایم پی نے کہا کہ سی ایم کا کہنا ہے کہ وہ یہ قانون خواتین کے لیے لائے ہیں تاکہ گھریلو تشدد کو کم کیا جاسکے۔ جبکہ آج عورتیں اور چھوٹے بچےہی رو رہے ہیں۔
انہوں نے سوالیہ لہجے میں کہا کہ مقتول کے لواحقین کا کیا قصور ہے؟ کیا وہ بہار کے لوگ نہیں ہیں؟ مرنے والوں کے لواحقین بہاری ہیں اور میری ہمدردیاں ان کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی ایم نتیش کمار ان اموات کے ذمہ دار ہیں۔ ان کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی جائے۔
-بھارت ایکسپریس