لوک سبھا انتخابات میں چند ایا م باقی ہیں۔ تمام جماعتوں نے اپنی اپنی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ ساتھ ہی یوپی میں بھی سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔ بی جے پی کو برسر اقتدار آنے سے روکنے کے لیے سماج وادی پارٹی اور کانگریس نے ہاتھ ملایا ہے، جس نے یوپی میں گزشتہ دو انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کی تھی۔ ساتھ ہی چندر شیکھر آزاد کی آزاد سماج پارٹی بھی میدان میں ہے۔
چندر شیکھر آزاد انڈیا الائنس کی جانب سے نگینہ لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یوپی نے تمام پارٹیوں کو بڑے لیڈر دیے ہیں، لیکن انہوں نے علاقے کے لوگوں کو نظر انداز کیا اور یہاں کوئی ترقی نہیں کی۔ یہاں نہ بجلی ہے اور نہ سڑکیں ہیں۔ یہاں سیلاب کا مسئلہ ہے اور لوگوں کے پاس روزگار تک نہیں ہے۔
ایک نشست پر الیکشن لڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں کانگریس اور آر ایل ڈی کی طرف سے پیشکشیں موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 28 جون کو جب ان پر حملہ ہوا تو کسی لیڈر نے اس پر ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ اسی دن میری پارٹی نے فیصلہ کیا کہ ہمیں اپنی سیاسی آواز کو بڑھانا ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ ہم صرف ایک سیٹ پر الیکشن لڑیں گے۔
انڈیا اتحاد کے ساتھ مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے۔
آزاد نے بتایا کہ ہم نے انڈیا الائنس سے بات کی اور کہا کہ ہمیں صرف ایک سیٹ پر الیکشن لڑنا ہے۔ باقی نشستوں پر ہم آپ کی مدد کریں گے۔ میں نے اس سلسلے میں کانگریس سے بات کی، شرد پوار اور اکھلیش یادو سے بات کی۔ انہوں نے بعد میں مجھے بتایا کہ ہم اپنی اپنی پارٹیوں سے ممبران کو میدان میں اتاریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں صرف ایم پی یا ایم ایل اے نہیں بننا چاہتا تھا۔ کانگریس اور آر ایل ڈی نے مجھے اپنے اپنے پارٹی نشانات پر الیکشن لڑنے کی پیشکش کی تھی۔ اگر ہم چاہتے تو ملک بھر میں کئی سیٹوں پر الیکشن لڑ سکتے تھے۔ ہماری کئی جگہ تنظیمیں ہیں، لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا۔
‘ہم لوگوں کی مدد کریں’
آزاد سماج پارٹی کے رہنما نے کہا کہ جو بھی شخص ذات پات اور مذہب سے بالاتر ہو کر اس علاقے کی خدمت کرنا چاہتا ہے اور یہاں کی ترقی چاہتا ہے تو ہم نے ان سے مدد کی اپیل کی ہے۔ اگر ماحول ہمارے حق میں نہ ہوتا تو مجھے جو سیکیورٹی ملی ہے وہ نہ ہوتی۔
بھارت ایکسپریس۔