راہل گاندھی
اتوار کو دہلی کے رام لیلا میدان میں منعقدہ انڈیا اتحاد کی ریلی میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ای وی ایم فکس سے متعلق لگا کر مودی حکومت کو گھیرا ہے۔ راہل کے اس بیان کے خلاف بی جے پی نے اب الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔
دراصل راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی پر لوک سبھا انتخابات میں میچ فکسنگ کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ اگر بی جے پی اپنی کوششوں میں کامیاب ہوتی ہے تو ملک کا آئین بدل دیا جائے گا اور لوگوں کے حقوق چھین لیے جائیں گے۔ راہل نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ وہ اس میچ فکسنگ کو روکنے کے لیے ووٹ دیں، کیونکہ یہ آئین اور جمہوریت کو بچانے کا الیکشن ہے۔
اپوزیشن کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا تھا کہ نریندر مودی اس الیکشن میں میچ فکسنگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا، وہ میچ فکسنگ کے بغیر، ای وی ایم (چھیڑ چھاڑ) کے بغیر اور سوشل میڈیا اور پریس پر دباؤ ڈالے بغیر 180 کو پار نہیں کرنے والے ہیں۔
راہل گاندھی نے کہا تھا کہ کانگریس سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی ہے۔ اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کے اکاؤنٹس انتخابات کے درمیان ہی منجمد کر دیے گئے۔ انہوں نے دعویٰ کیا، دھمکیاں دی جاتی ہیں، حکومتیں گرائی جاتی ہیں، لیڈروں کو جیلوں میں ڈالا جاتا ہے… یہ میچ فکسنگ نریندر مودی اور تین چار بڑے ارب پتی مل کر کر رہے ہیں۔
بی جے پی نے جوابی وار کیا۔
راہل کے الزامات کو نشانہ بناتے ہوئے بی جے پی نے کہا کہ ماضی میں کانگریس کی حکومت نے پارٹی کے پہلے خاندان کو فائدہ پہنچانے کے لیے پڑوسی ملک سری لنکا کے ساتھ معاہدہ کر کے کچاتھیو جزیرے کو اس کے حوالے کر دیا تھا۔ بی جے پی کے ترجمان شہزاد پونا والا نے کہا کہ تقسیم کی سیاست کانگریس کے ڈی این اے میں ہے۔ پونا والا نے کہا، کانگریس نے 1947 میں مذہب کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کرنے اور جموں و کشمیر کا ایک حصہ پاکستان کے کنٹرول میں چھوڑنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔
بھارت ایکسپریس۔