Bharat Express

400 کاروں کے قافلے کے ساتھ سائرن بجاتے ہوئے کانگریس میں شامل ہونے پہنچے بی جے پی لیڈر

کانگریس کے سینئر لیڈر کمل ناتھ اور ڈگ وجئے سنگھ نے پارٹی میں واپسی پر بیجناتھ سنگھ کا خیرمقدم کیا۔ بیجناتھ سنگھ کے ساتھ بی جے پی کے 15 ضلعی سطح کے لیڈر بھی کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں۔

400 کاروں کے قافلے کے ساتھ سائرن بجاتے ہوئے کانگریس میں شامل ہونے پہنچے بی جے پی لیڈر

Madhya Pradesh: مدھیہ پردیش میں شیو پوری سے بھوپال (تقریباً 300 کلومیٹر) جانے والا 400 کاروں کا قافلہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے کانگریس میں ایک ایسے رہنما کی واپسی کی نشاندہی کرتا ہے، جنہوں نے جیوتی رادتیہ سندھیا کی قیادت میں 2020 کی بغاوت کے دوران کانگریس چھوڑ دی تھی۔

بیجناتھ سنگھ، جن کا شیو پوری میں سیاسی اثر تھا، 2020 میں مدھیہ پردیش کانگریس میں بغاوت کے دوران جیوترادتیہ سندھیا کے بعد بی جے پی میں چلے گئےتھے۔ اس وقت کانگریس کی کمل ناتھ حکومت گر گئی تھی اور شیوراج سنگھ چوہان کی قیادت میں بی جے پی کی حکومت ایک بار پھر اقتدار میں آئی تھی۔ اس بغاوت کی قیادت کرنے والے جیوترادتیہ سندھیا اب مرکزی شہری ہوا بازی کے وزیر ہیں۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بیجناتھ سنگھ اس سال کے آخر میں ہونے والے ریاستی اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کا ٹکٹ حاصل کرنے کے لیے سخت لابنگ کر رہے تھے، لیکن ٹکٹ ملنے کی کوئی امید نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے کانگریس میں واپس آنے کا فیصلہ کیا۔

کانگریس کے سینئر لیڈر کمل ناتھ اور ڈگ وجئے سنگھ نے پارٹی میں واپسی پر بیجناتھ سنگھ کا خیرمقدم کیا۔ بیجناتھ سنگھ کے ساتھ بی جے پی کے 15 ضلعی سطح کے لیڈر بھی کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں۔

پارٹی کی تبدیلی کو یادگار بنانے کے لیے بیجناتھ سنگھ شیو پوری سے 400 کاروں کا قافلہ لے کر بھوپال میں کانگریس کے دفتر پہنچے۔ کئی گاڑیوں کے سائرن بجانے کی ویڈیو اب وائرل ہوئی ہے، جس میں لوگ ویڈیو شوٹ کرتے ہوئے اور گاڑیوں کی طرف ہاتھ لہراتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد، بہت سے سوشل میڈیا صارفین قافلے میں موجود متعدد SUVs کا بالی ووڈ کی بلاک بسٹر ‘سنگھم’ کے مناظر سے موازنہ کر رہے ہیں۔

کچھ صارفین نے سائرن استعمال کرنے کا مسئلہ اٹھایا۔ قانون کے مطابق، صرف ہنگامی خدمات فراہم کرنے والی گاڑیوں کو سڑک پر سائرن بجانے کی اجازت ہے، بشمول ایمبولینس، فائر بریگیڈ اور پولیس کی گاڑیاں مخصوص حالات میں۔ لیکن سیاست دان اب بھی اپنی طاقت دکھانے کے لیے اکثر سائرن کا استعمال کرتے ہیں، خاص طور پر سرخ بتی پر پابندی کے بعد۔

بی جے پی کا کہنا ہے کہ سائرن کا استعمال کانگریس کی ‘جاگیردارانہ ذہنیت’ کی علامت ہے۔ بی جے پی کے ترجمان ڈاکٹر ہتیش باجپائی نے کہا، “یہ کانگریس لیڈروں کی ذہنیت ہے، جو عوام کو پریشان کرنے کے لیے ہوٹر، سائرن اور غیر قانونی لال بتی کا استعمال کرتے ہیں… وزیر اعظم نریندر مودی نے وی آئی پی کلچر کو سڑکوں سے ہٹا دیا ہے۔” لیکن یہ جاگیردارانہ ذہنیت ہے،جو انہیں ہوٹر استعمال کرنے پر اکساتی ہے… میں اس کی سخت مذمت کرتا ہوں، اور حکام سے کارروائی کرنے کی اپیل کرتا ہوں…”

-بھارت ایکسپریس