Bharat Express

Baba Siddique Shot Dead in Mumbai: بابا صدیقی قتل کیس میں بڑا انکشاف، لارنس بشنوئی گینگ شامل

ممبئی کرائم برانچ کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران ملزمان نے بشنوئی گینگ سے وابستہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ ملزمان گزشتہ 25-30 دنوں سے اس علاقے کی ریکی کررہے تھے۔

بابا صدیقی قتل کیس میں بڑا انکشاف، لارنس بشنوئی گینگ شامل

این سی پی اجیت پوار گروپ کے سینئر لیڈر بابا صدیقی کو ممبئی میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ بابا صدیقی کو تین گولیاں لگیں، جس کے بعد انہیں لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ان کی موت ہوگئی۔بابا صدیقی کے بیٹے ذیشان صدیقی  کے دفتر کے قریب فائرنگ کی گئی۔ بابا صدیقی قتل کیس میں اب بڑا انکشاف ہوا ہے۔

ممبئی کرائم برانچ کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران ملزمان نے بشنوئی گینگ سے وابستہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ ملزمان گزشتہ 25-30 دنوں سے اس علاقے کی ریکی کررہے تھے۔ تینوں ملزمان واردات سے پہلے آٹو رکشا کے ذریعے باندرہ ایسٹ (جہاں فائرنگ کی گئی) پہنچے تھے۔ ذرائع نے بتایا کہ بابا صدیقی پر فائرنگ کرنے سے قبل تینوں وہاں کچھ دیر انتظار کر رہے تھے۔

پولیس کو شبہ ہے کہ کوئی اور بھی ملزم کو تمام معلومات فراہم کر رہا تھا۔ گرفتار کیے گئے دو ملزمان کے نام کرنیل سنگھ (ہریانہ) اور دھرم راج کشیپ (اتر پردیش) ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ شوٹروں نے صدیقی پر چھ راؤنڈ فائر کیے جس میں تین گولیاں انہیں لگیں۔ جن میں سے دو گولیاں سینے میں اور ایک گولی جسم کے دوسرے حصے میں لگی۔ ممبئی پولیس ذرائع نے بتایا کہ بابا صدیقی کی موت سینے میں گولی لگنے سے ہوئی۔

اس سال این سی پی میں شامل ہوئے تھے

اس سال فروری میں بابا صدیقی نے کانگریس چھوڑ کر این سی پی (اجیت پوار کے دھڑے) میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وہ گزشتہ 48 سالوں سے کانگریس میں  رہےتھے۔ اس وقت انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے استعفیٰ پر لکھا تھا، “میں ایک نوجوان کی حیثیت سے انڈین نیشنل کانگریس پارٹی میں شامل ہوا تھا اور یہ 48 سال پر محیط ایک اہم سفر رہا ہے۔ آج میں فوری طور پر انڈین نیشنل کانگریس پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے رہا ہوں۔”

اجیت پوار نے کیا کہا؟

اس واقعہ کے بارے میں این سی پی کے قومی صدر اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا، ’’این سی پی لیڈر، سابق وزیر اور میرے ساتھی بابا صدیقی جو کافی عرصے سے مقننہ میں ہیں،ان پر فائرنگ کا واقعہ انتہائی افسوسناک، قابل مذمت اور تکلیف دہ ہے۔ میں حیران ہوں۔” میں اس بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔”

ان کا کہنا تھا کہ ’واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی اور حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، حملے کے ماسٹر مائنڈ کو بھی پکڑا جائے گا، بابا صدیقی کے انتقال سے ہم اقلیتی بھائیوں کے لیے لڑنے والے ایک اچھے رہنما سے محروم ہوگئے ہیں۔ “اور بین مذہبی ہم آہنگی کے لیے جدوجہد کی۔ ان کا انتقال این سی پی کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔”

بھارت ایکسپریس

Also Read