مہاراشٹر کے سابق وزیر اور این سی پی لیڈر بابا صدیقی کے قتل کی تحقیقات جاری ہے۔ اس دوران ان کے فرزند اور رکن اسمبلی ذیشان صدیقی اپنے والد کے قتل کا دکھ اور درد برداشت کرتے ہوئے اپنے غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر مسلسل ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وہ اپنے والد بابا صدیقی کے قاتل کو چیلنج کر رہے ہیں۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ ’انہوں نے میرے والد کو خاموش کر دیا لیکن وہ بھول جاتے ہیں کہ وہ شیر تھے اور میں ان کی دھاڑ اپنے اندر رکھتا ہوں‘۔ میں ان کی لڑائی کو اپنی رگوں میں رکھتا ہوں۔ وہ انصاف کے لیے کھڑے ہوئے، تبدیلی کے لیے لڑے اور طوفانوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
They silenced my father. But they forget – he was a lion—and I carry his roar within me, his fight in my veins. He stood for justice, fought for change and withstood the storms with unwavering courage. Now, those who brought him down turn their sights on me assuming they’ve won,…
— Zeeshan Siddique (@zeeshan_iyc) October 20, 2024
میری رگوں میں شیر کا خون دوڑتا ہے – ذیشان صدیقی
ذیشان صدیقی نے مزید لکھا کہ ’اب، جن لوگوں نے اسے نیچے لایا وہ مجھ پر نظریں جمائے ہوئے ہیں، یہ یقین کر بیٹھے ہیں کہ وہ جیت گئے ہیں۔ میں ان سے کہتا ہوں کہ میری رگوں میں شیر کا خون دوڑتا ہے۔ میں اب بھی یہاں ہوں، بے خوف اور اٹل ہوں۔ انہوں نے ایک کی جان لے لی لیکن میں اس کی جگہ کھڑا رہا۔ یہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی۔ میں آج بھی وہیں کھڑا ہوں جہاں پہلے کھڑا تھا – زندہ، انتھک اور تیار۔ میں ہمیشہ باندرہ ایسٹ کے لوگوں کے ساتھ ہوں۔
گیدڑ بھی دھوکے سے شیروں کو مارتے ہیں – ذیشان صدیقی
اس سے پہلے بھی ایم ایل اے ذیشان صدیقی نے ہفتہ (19 اکتوبر) کو سوشل میڈیا پر اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے اپنے والد کے قاتل کو بزدل قرار دیا تھا۔ انہوں نے لکھا تھا ’’بزدل اکثر بہادر کو ڈراتا ہے، گیدڑ بھی شیر کو دھوکے سے مار ڈالتا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ بابا صدیقی قتل کیس میں پولیس اب تک 9 افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔ ممبئی پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ اس معاملے میں حال ہی میں گرفتار کیے گئے پانچ ملزمین نے قتل کے لیے 50 لاکھ روپے مانگے تھے، لیکن ادائیگی پر اختلاف اور این سی پی لیڈر کے اثر و رسوخ کی وجہ سے انہوں نے بعد میں قتل کو انجام دینے سے انکار کر دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کے سابق وزیر صدیقی کو 12 اکتوبر کی رات ممبئی کے باندرہ میں ان کے ایم ایل اے بیٹے ذیشان صدیقی کے دفتر کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ انہیں لیلاوتی اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قراردیا۔
بھارت ایکسپریس۔