Bharat Express

Azam Khan Case: ‘اعظم خان کا خوف غیر ضروری نہیں’، بی ایس پی ایم پی دانش علی نے یوپی پولیس کو کہا لاپرواہ، یوگی حکومت کو بھی بنایا نشانہ

اعظم خان کے ساتھ ان کے بیٹے عبداللہ اعظم اور اہلیہ تنزین فاطمہ کو رام پور کی عدالت نے جعلی برتھ سرٹیفکیٹ کا مجرم قرار دیا ہے اور تینوں کو سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

'اعظم خان کا خوف غیر ضروری نہیں'، بی ایس پی ایم پی دانش علی نے یوپی پولیس کو کہا لاپرواہ، یوگی حکومت کو بھی بنایا نشانہ

Azam Khan Case: رام پور جیل سے دوسری جگہ منتقل کرتے وقت سماج وادی پارٹی کے لیڈر اور سابق وزیر اعظم خان نے انکاؤنٹر کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔ اس کو لے کر یوپی میں سیاست شروع ہو گئی ہے۔ بی ایس پی ایم پی دانش علی نے یوپی پولیس کے ساتھ ساتھ یوگی حکومت کے سیکورٹی سسٹم کو نشانہ بنایا ہے اور ایکس پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ “اعظم خان صاحب کا خوف غیر ضروری نہیں ہے۔” اب بی ایس پی رکن پارلیمنٹ کے اس بیان کے بعد اتر پردیش کی سیاست گرم ہو گئی ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ اعظم خان کے ساتھ ان کے بیٹے عبداللہ اعظم اور اہلیہ تنزین فاطمہ کو رام پور کی عدالت نے جعلی برتھ سرٹیفکیٹ کا مجرم قرار دیا ہے اور تینوں کو سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عدالتی حکم کے بعد تینوں کو رام پور جیل بھیج دیا گیا اور پھر اتوار کو اچانک اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو رام پور جیل سے نکال کر مختلف جیلوں میں منتقل کر دیا گیا۔

دریں اثنا، عمر کو مدنظر رکھتے ہوئے سیکیورٹی اہلکاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے انکاؤنٹر کا خدشہ ظاہر کیا تھا اور کہا تھا کہ ‘ہمارا انکاؤنٹر ہو سکتا ہے، کچھ بھی ہو سکتا ہے۔’ اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ تو اب اعظم خان کے بیان کے بعد بی ایس پی ایم پی دانش علی نے اتر پردیش پولیس کے ساتھ ساتھ بی جے پی حکومت کو بھی نشانہ بنایا ہے اور اتر پردیش پولیس کو لاپرواہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ‘اعظم خان صاحب کا خوف بلا وجہ نہیں ہے۔’ مافیا عتیق احمد کے قتل کے بارے میں یاد دلاتے ہوئے ، انہوں نے کہا ہے کہ “دنیا نے سابق ایم پی عتیق احمد اور ان کے بھائی سابق ایم ایل اے اشرف کا اتر پردیش میں پولیس کی حراست میں قتل دیکھا ہے۔ یوپی پولس کی طرف سے بہت زیادہ لاپرواہی اور غلطیاں ہوئی ہیں۔ ایسے میں ایس پی لیڈر کی سیکیورٹی کی ذمہ داری اتر پردیش حکومت پر بڑھ جاتی ہے۔

-بھارت ایکسپریس