دہلی راؤز ایوینیو کورٹ۔ (فائل فوٹو)
وزیر اعلیٰ آتشی کی طرف سے دائر درخواست پر راؤز ایونیو کورٹ نے بی جے پی لیڈر پروین شنکر کپور کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا ہے۔ عدالت اس معاملے کی اگلی سماعت 7 اکتوبر کو کرے گی۔ وزیر اعلی آتشی نے ہتک عزت کیس میں مجسٹریٹ کورٹ کی طرف سے جاری سمن کے خلاف سیشن کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ بی جے پی لیڈر پروین شنکر کپور نے عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال اور آتشی کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کی درخواست دائر کی تھی۔ جس پر سماعت کے بعد عدالت نے 28 مئی کو نوٹس لیا۔
عدالت نے اروند کیجریوال کے خلاف کوئی نوٹس نہیں لیا۔
تاہم، عدالت نے اس معاملے میں اروند کیجریوال کے خلاف ابھی تک نوٹس نہیں لیا ہے۔ پروین شنکر کپور کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ کیجریوال اور آتشی نے بی جے پی لیڈروں پر کروڑوں روپے لینے اور بی جے پی میں شامل ہونے کا جھوٹا الزام لگایا۔ جبکہ ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔ بی جے پی لیڈر نے دعویٰ کیا کہ اس طرح کے الزامات نے ان کی اور ان کی پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔
بی جے پی لیڈر پروین کپور نے ہتک عزت کی درخواست دائر کی تھی۔
آپ کو بتا دیں کہ بی جے پی لیڈر پروین شنکر کپور نے 30 اپریل کو ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ عام آدمی پارٹی لیڈر اپنے جھوٹے دعووں کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پروین شنکر کپور کا بیان 16 مئی کو ریکارڈ کیا گیا تھا۔ آپ کو بتا دیں کہ آتشی نے ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا تھا کہ بی جے پی عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے کو خریدنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بی جے پی نے آتشی کے ان الزامات کو مکمل جھوٹ قرار دیا تھا۔ ٹویٹ میں کہا گیا کہ بی جے پی نے 25 کروڑ روپے کی پیشکش کی تھی تاکہ دہلی حکومت کو گرایا جا سکے۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ دہلی ایکسائز گھوٹالے میں جیسے ہی آتشی کا نام آیا، اس نے بی جے پی پر یہ الزامات لگانے شروع کر دیے تاکہ لوگوں کی توجہ ایکسائز گھوٹالے سے ہٹائی جا سکے۔ قابل ذکر ہے کہ جب آتشی نے بی جے پی پر آپ ایم ایل اے کو خریدنے اور عام آدمی پارٹی کی حکومت گرانے کے سنگین الزامات لگائے تھے، اسی وقت دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے ان کی سرکاری رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا۔ لیکن، آتشی نے الزامات کے حوالے سے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔