: انڈیا اتحاد کی میٹنگ کے بعد سے بہار میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے ۔ للن سنگھ نے حکمراں جماعت جے ڈی یو کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ایک بار پھر پارٹی کی کمان سنبھال لی ہے۔ للن سنگھ پر لالو کے قریبی ہونے کا الزام لگنے لگا۔ دریں اثنا، بہار اسمبلی کے اسپیکر اودھ بہاری چودھری نے آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو سے ملاقات کی ہے، جس سے سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔
دراصل اسمبلی اسپیکر اودھ بہاری چودھری آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو سے ملنے ان کے گھر پہنچے۔ اس دوران بہار کے وزیر ماحولیات تیج پرتاپ یادو بھی اسپیکر کے ساتھ موجود تھے۔ اب سوال اٹھ رہے ہیں کہ یہ کیا ہو رہا ہے۔ اس بارے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ جب للن سنگھ جے ڈی یو کے صدر تھے تو ان کے اور لالو کے درمیان یہ معاہدہ ہوا تھا کہ وہ جے ڈی یو کے کچھ ایم ایل اے کو پارٹی سے نکالیں گے، جس کے بعد یہ سارا معاملہ اسپیکر کے پاس جائے گا۔
نتیش کے ساتھ ڈبل گیم کا منصوبہ تھا۔
اتنا ہی نہیں اس کے بعد منصوبہ یہ تھا کہ آر جے ڈی کوٹے سے اسپیکر بننے والے اودھ بہاری چودھری معاملے کو دبائیں گے۔ ایسے میں نتیش کی حکومت گر جائے گی۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس ماسٹر پلان کے ذریعے تیجسوی یادو کو بہار کا وزیر اعلیٰ بنایا جانا تھا، لیکن نتیش کمار کو اس معاملہ جانکاری مل گئی ۔
ذرائع کے مطابق نتیش کو جب معلوم ہوا کہ ان کے اپنے ہی معتمد للن سنگھ انہیں دھوکہ دینے والے ہیں تو انہوں نے نیشنل ایگزیکٹو کو بلایا اور للن سنگھ کو صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے لیے کہا اور پارٹی کی ساری ذمہ داری اپنے ہاتھ میں لے لی۔ . ان سب کے علاوہ بی جے پی بھی مسلسل الزام لگا رہی ہے کہ للن سنگھ جے ڈی یو کو آر جے ڈی میں ضم کرنے جا رہے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ تیجسوی یادو جلد ہی بہار کے وزیر اعلیٰ بن جائیں۔ اس الزام کے بعد بہار کی سیاست میں ہلچل تیز ہوگئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔