آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی۔ (فائل فوٹو)
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو کو نشانہ بنایا۔ اویسی نے رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن کا ٹکٹ کاٹنے پر سماج وادی پارٹی پر سوال اٹھائے۔
اسد الدین اویسی نے کہا، ’’اکھلیش یادو اپنے ہاتھوں سے اپنی قبر کھود رہے ہیں۔ انہوں نے ایس ٹی حسن کا ٹکٹ منسوخ کر دیا، دیکھئے رام پور میں کیا ہوا؟ مختار انصاری پہلے ایسے شخص نہیں ہیں جن کے ساتھ ایسا ہوا ہے۔ اس سے پہلے بھی کتنے مارے گئے؟”
‘عتیق اور اشرف کی رپورٹ کا کیا ہوا؟’
اے آئی ایم آئی کے سربراہ نے کہا، “انہوں نے کسی کو آئی سی یو سے جیل میں ڈالا، پہلے آئی سی یو میں ڈالا اور پھر جیل میں ڈال دیا، ان کے اہل خانہ زہرسے ہوئی موت کے خدشہ کے تعلق سے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تاکہ حقائق منظر عام پر آسکے ۔اویسی نے کہا کہ عتیق اور اشرف کی رپورٹ کا کیا ہوا؟ رپورٹ اب تک منظر عام پر کیوں نہیں آئی ؟ ہم نے نیا متبادل دینے کے لیے پلوی پٹیل کے ساتھ تیسرا محاذ بنایا ہے۔
اب تیسرا محاذ یوپی میں اکھلیش یادو کی مشکلات میں اضافہ کرے گا۔
لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کی سیاست میں ایک بڑی تبدیلی دیکھی گئی۔ اپنا دل کمیراوادی اور اے آئی ایم آئی ایم کے درمیان اتحاد کا اعلان اتوار (31 مارچ) کو کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یوپی میں آئندہ لوک سبھا انتخابات کے لیے تیسرے محاذ پی ڈی ایم کا اعلان کیا۔
اس دوران پلوی پٹیل نے کہا کہ جب تک پی ڈی ایم کو انصاف نہیں ملتا، سماجی انصاف کی لڑائی مکمل نہیں ہوگی۔ اس کے بعد اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پارلیمنٹ کے علاوہ بھی پلوی پٹیل کے ساتھ اتحاد جاری رکھنے کی بات کی۔
اس سے قبل انہوں نے مختار انصاری کی موت کی آزادانہ تحقیقات کی بات کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ “ہم نے ایسا دوسرا واقعہ دیکھا ہے جس میں ایک سزا یافتہ قیدی کی عدالتی حراست میں موت ہو گئی ہے، پہلا واقعہ فائرنگ کا ہے۔”
بھارت ایکسپریس۔