Bharat Express

CG Waqf New Decision: کیا اب بی جے پی والوں سے ہمیں دین سیکھنے کی ضرورت ہے؟چھتیس گڑھ وقف بورڈ سے خطبات کی اجازت سے متعلق معاملہ کی اسد الدین اویسی نے کی مذمت

چھتیس گڑھ وقف بورڈ کے چیئرمین سلیم راج نے ہفتہ کو مقامی صحافیوں سے بات چیت میں یہ بتایا تھا کہ ہر جمعہ کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے قبل جو خطبہ دیا جاتا ہےاورمذہبی تقاریر کی جاتی ہیں اس میں کوئی سیاسی گفتگو نہیں ہونی چاہیے۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی۔ (فائل فوٹو)

نئی دہلی : چھتیس گڑھ وقف بورڈ کی جانب سے ریاست کے تمام مساجد کے متولیوں کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ نماز جمعہ کے موقع پر خطبہ دینے سے قبل چھتیس گڑھ وقف بورڈ کے عہدیداروں سے اپنے خطبات کی جانچ کرائیں۔ یعنی اب مساجد میں نماز جمعہ کے موقع پر ریاستی وقف بورڈ کے حکام کی اجازت کے بغیرکوئی امام خطبہ نہیں دے سکتے ۔

اسد الدین اویسی نے کی مذمت 

اس معاملہ پرآل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ اسد الدین اوسی نے کہا کہ “اب بی جے پی والے ہمیں بتائیں گے کہ دین کیا ہے ؟ شریعت کیا ہے؟ بی جے پی کے لوگ ہمیں سکھائیں گے کہ اسلام کیا ہے ؟ انہوں نے چھتیس گڑھ وقف بورڈ اس احکام کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس ایسا کوئی قانونی اختیار نہیں ہے کہ وہ اس طرح کی احکامات جاری کریں۔ اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ اگر چھتیس گڑھ وقف بورڈ کے پاس ایسا کوئی اختیارہوتا بھی ہے تو یہ آئین کے دفعہ 25 کے خلاف ہے۔

چھتیس گڑھ وقف بورڈ کے چیئرمین کا بیان

چھتیس گڑھ وقف بورڈ کے چیئرمین سلیم راج نے ہفتہ کو مقامی صحافیوں سے بات چیت میں یہ بتایا تھا کہ ہر جمعہ کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے قبل جو خطبہ دیا جاتا ہےاورمذہبی تقاریر کی جاتی ہیں اس میں کوئی سیاسی گفتگو نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وقتاً فوقتاً مساجد سے فتوی جاری کیا جاتا ہے اوربعض سیاسی جماعتوں کی حمایت بھی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد کو صرف مذبی سرگرمیوں تک ہی محدود رہنا چاہیے نہ کہ سیاسی اکھاڑہ بنانا چاہیے۔

چھتیس گڑھ وقف بوڈ کے چیئرمین نے مزید کہا کہ مساجد اوردرگاہیں وقف بورڈ کے دائرہ اختیار میں آتی ہیں اسی لئے انہوں نے مساجد کے متولیوں، خطیب حضرات اور اماموں سے درخواست کی ہے کہ وہ سرکاری اسکیمات بالخصوص اقلیتیوں سے متعلق فلاح و بہبود کے تعلق سے مساجد سے بیداری لائیں۔

بھارت ایکسپریس۔