Bharat Express

Unauthorized colonies will be made legal in MP : مدھیہ پردیش میں2022 تک کی تمام غیر مجاز کالونیاں مجاز ہوں گی: شیوراج سنگھ چوہان

حکومت کا مقصد لوگوں کی زندگی کو آسان بنانا ہے۔ وزیر اعلیٰ چوہان نے اس کے لیے شہری ترقی اور ہاؤسنگ محکمہ کو ضروری ہدایات دیں ہیں۔ اب قانونی کالونیوں کے شہری بنک سے قرضہ حاصل کر سکیں گے۔

وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ 31 دسمبر 2022 تک تعمیر کی گئی تمام غیر مجاز کالونیوں کو قانونی بنا دیا جائے گا۔ ان کالونیوں کی ترقی کے لیے ضروری فنڈز دستیاب کرائے جائیں گے۔ انفراسٹرکچر سے متعلق تمام انتظامات کئے جائیں گے۔ پانی اور بجلی کے ساتھ ساتھ دیگر انتظامات کو یقینی بنایا جائے گا۔ ان کالونیوں کے غریب مکینوں سے ترقیاتی فیس نہیں لی جائے گی۔ جو مکانات بنائے جائیں گے انہیں قبول کیا جائے گا اور اسی شکل میں اجازت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اب اگر غیر قانونی کالونی کٹی تو اس کی ذمہ داری متعلقہ حکام پر ہوگی۔ ہم افسران اس پر کڑی نظر رکھتے ہیں۔ غیر قانونی کالونی بالکل نہیں بننی چاہیے۔ وزیر اعلیٰ شری چوہان نے یہ اعلان وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر غیر مجاز کالونیوں اور شہری بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور عمارت کی اجازت کی فراہمی کے پروگرام میں کیا۔ پروگرام کا آغاز کنیا پوجن سے ہوا۔

وزیراعلیٰ چوہان نے کہا کہ حکومت کا مقصد لوگوں کی زندگی کو آسان بنانا ہے۔ وزیر اعلیٰ چوہان نے اس کے لیے شہری ترقی اور ہاؤسنگ محکمہ کو ضروری ہدایات دیں ہیں۔ اب قانونی کالونیوں کے شہری بنک سے قرضہ حاصل کر سکیں گے۔ ایم ایل اے اور ایم پی فنڈ کی رقم ترقی کے لیے دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالونیوں میں بھی رہائشی انجمنیں بنائی جائیں گی۔ ایک عوامی مہم اس نیت سے شروع کی جائے کہ کالونیاں صفائی میں پیچھے نہ رہیں۔ گھر بننے کے بعد پورے ماحول کو صاف ستھرا رکھنا ہمارا فرض ہے۔ تمام شہری صفائی ستھرائی کا خیال رکھیں۔

وزیراعلیٰ چوہان نے کہا کہ غیر مجاز کالونیوں کو قانونی بنایا جا رہا ہے۔ یہاں تمام شہری اداروں کو رہائشی انجمنوں کو ضروری تعاون فراہم کرنا چاہیے۔ کالونیوں کو صاف ستھرا اور خوبصورت بنانے پر توجہ دی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمارا گھر سب سے خوبصورت ہے۔ زندگی میں اس کا اپنا گھر ہونا ہر انسان کا خواب ہوتا ہے۔ کھانا، کپڑا اور مکان زندگی کی بنیادی ضروریات ہیں۔ گھر کے بغیر زندگی نہیں گزر سکتی۔ گھر اینٹوں اورسیمنٹ سے بنی عمارت نہیں ہے، یہ ایک مقدس مندر ہے۔ گھر ہمارے بچوں کے لیے خوابوں کا گھر ہے۔ ہندوستانی ثقافت میں یہ مانا جاتا ہے کہ اپنے بچوں کے لیے گھر بنانا ضروری ہے۔ نچلے متوسط ​​طبقے کے خاندان شہروں میں رہتے ہیں، لوگ کام کے لیے اور بچوں کی تعلیم کے لیے آتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان کا اپنا گھر ہو۔ ایک ایک پیسہ جوڑ کر ساری زندگی کا سرمایہ گھر میں لگا دیا جاتا ہے۔ بعض اوقات وہ ایسے پلاٹ لیتے ہیں جو غیر مجاز ہوتے ہیں۔ اس پر مکان بننے کے بعد معلوم ہوتا ہے کہ یہ غیر قانونی ہے۔ یہ شہریوں کے ساتھ انصاف نہیں ہے۔ غیر مجاز ہونے کا داغ دور کرنا ہوگا۔ اپنا گھر بنانا غیر قانونی نہیں ہے۔ ریاستی حکومت دیہاتوں میں وزیر اعلیٰ رہائشی اراضی حقوق اسکیم چلا رہی ہے۔ شہروں میں برسوں پرانے لیز ہولڈرز کو بھی مالک بنایا جا رہا ہے۔ اسی طرح جو لوگ زندگی بھر اپنی محنت کی کمائی خرچ کر کے گھر بناتے ہیں انہیں غیر مجاز نہیں سمجھا جا سکتا۔ کالونائزر کو گڑبڑ نہیں کرنی چاہیے، اس پر بھی کنٹرول ضروری ہے۔

غریبوں کو شہروں میں 5 روپے میں کھانا ملے گا۔

وزیر اعلیٰ چوہان نے کہا کہ کام کے لیے شہر آنے والے غریب لوگوں کو دین دیال رسوئی یوجنا کے تحت 5 روپے میں کھانا فراہم کیا جانا چاہیے۔ ریاست میں کوئی شخص بھوکا نہ سوئے۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات ہٹانے کے لیے کارروائی ضرور کریں لیکن اس میں توازن رکھیں۔ دکانداروں کی روزی روٹی پر کوئی بحران نہیں آنا چاہیے۔ اس موقع سے وزیراعلیٰ چوہان نے کچھ شہریوں کو ٹوکن پرمشن سرٹیفکیٹ بھی دیا۔شہری ترقیات اور مکانات کے وزیر بھوپیندر سنگھ نے کہا کہ 31 دسمبر 2016 تک 6077 غیر مجاز کالونیوں کو قانونی شکل دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔ سنگھ نے وزیر اعلیٰ پر زور دیا ہے کہ اگر 31 دسمبر 2022 تک غیر مجاز کالونیوں کو قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ کیا جاتا ہے تو 2500 کالونیوں کے رہائشیوں کو اضافی فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان کالونیوں میں بنائے گئے ایسے مکانات جو کمپاؤنڈنگ کی حدود میں آتے ہیں ان کے نقشے پاس کرائے جائیں۔

بھوپیندرسنگھ نے کہا کہ اگر غریب باشندوں سے ڈیولپمنٹ فیس وصول کرنے کا بندوبست ختم کر دیا جائے تو لاکھوں غریب لوگ اس سے مستفید ہوں گے۔ اگر ان کالونیوں کے نقشے پاس کرنے کے لیے آف لائن طریقہ کار اختیار کیا جائے تو آسانی ہوگی۔ سنگھ نے کہا کہ اب رہائشی عمارت کی تمام اجازتیں اور بینک لون کے لیے اہلیت حاصل کر سکیں گے۔ باقاعدہ اسکیمیں جیسے امرت یوجنا، انفراسٹرکچر آئٹم اور ایم پی اور ایم ایل اے فنڈ وغیرہ ترقیاتی کاموں کو ممکن بنائیں گے۔ پینے کے پانی، سیوریج اور بجلی کے درست کنکشن دیے جائیں گے۔شہری ترقیات اور مکانات کے وزیر مملکت او پی ایس بھدوریا نے کہا کہ آج کا پروگرام تقریباً 20 لاکھ خاندانوں کو روشنی اور عزت دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں انہیں اب تمام ضروری سہولیات میسر آئیں گی۔اس موقع پر طبی تعلیم کے وزیر وشواس سارنگ، آبی وسائل کے وزیر تلسیرام سلوات، رکن پارلیمنٹ پرگیہ سنگھ ٹھاکر، ایم ایل اے  رامیشور شرما اور کرشنا گوڑ، میونسپل کارپوریشن کے صدر کشن سوریا ونشی، سابق میئر ایس ایچ او بھی موجود تھے۔

-بھارت ایکسپریس