گری راج سنگھ
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے اپنے میگزین میں بدلتے ہوئے ڈیموگرافی کے تعلق سے آبادی کنٹرول کے لیے پالیسی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اب اس مطالبے پربی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر گری راج سنگھ کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ گری راج سنگھ کا کہنا ہے کہ اگر چین ون چائلڈ پالیسی نہ لاتا تو وہاں کی آبادی کنٹرول سے باہر ہو چکی ہوتی۔
اس کے ساتھ ہی گری راج سنگھ نے ہندوستان میں بھی ایسی ہی پالیسی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ہمیں بھی ایسا ہی قانون درکار ہے جو ہندوؤں، مسلمانوں، سکھوں، عیسائیوں پر یکساں طور پر نافذ ہو۔’ آبادی کنٹرول کی پالیسی پر بات کرتے ہوئے گری راج سنگھ نے مزید کہا کہ جو لوگ قانون کو نظر انداز کرتے ہیں، ان سے ووٹنگ کا حق چھین لیا جائے اور انہیں سرکاری اسکیموں کا کوئی فائدہ نہ دیا جائے۔
آر ایس ایس نے آبادی کنٹرول کے بارے میں کیا کہا؟
حال ہی میں آر ایس ایس سے وابستہ میگزین آرگنائزر میں ایک مضمون شائع ہوا تھا، جس میں بدلتے ہوئے ڈیموگرافی کو دیکھتے ہوئے ملک میں آبادی کنٹرول کرنے کی پالیسی بنانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس مضمون میں ملک کے کچھ علاقوں میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافے کے ساتھ ڈیموگرافی میں تبدیلی کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
اس کے ساتھ میگزین نے علاقائی عدم توازن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے قومی آبادی کنٹرول پالیسی کی ضرورت کا مسئلہ اٹھایا۔ مضمون کے مطابق، آبادی قومی سطح پر مستحکم ہے، لیکن بہت سے خطوں اور مذاہب میں یہ یکساں نہیں ہے۔ میگزین میں شائع مضمون کے مطابق بعض سرحدی اضلاع میں مسلمانوں کی آبادی میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔
آبادی میں اضافے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مضمون میں مغربی بنگال، آسام، بہار اور اتراکھنڈ جیسی سرحدی ریاستوں کی مثالیں بھی دی گئی ہیں، جہاں یہ تبدیلی غیر قانونی نقل مکانی کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ جب جمہوریت میں نمائندگی کے لیے تعداد اہم ہو جاتی ہے اور آبادی کا تعین قسمت کا فیصلہ کرنا شروع کر دیتا ہے، تو ہمیں اس رجحان سے زیادہ چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔
بھارت ایکسپریس۔