مہاراشٹر میں H3N2 وائرس نے تباہی مچا دی، اس کی علامات اور اس سے بچنے کے طریقے
H3N2 influenza: ملک میں H3N2 انفلوئنزا کی وجہ سے اب تک دو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ دونوں مریض کرناٹک اور ہریانہ کے تھے۔ ساتھ ہی اس وائرس سےاب تک 90 کیسز پائے گئے ہیں۔ اس بیماری کے باعث اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہونے لگا ہے۔
ڈاکٹر وںکا کہنا ہے کہ زیادہ تر مریض ہلکے بخار میں مبتلا ہوتے ہیں۔ اس دوران مریضوں کو صرف پیراسیٹامول لینا پڑتا ہے۔اس بیماری کے دوران کافی مقدار میں پانی پئیں اور خود کو الگ تھلگ رکھیں۔ عام طور پر یہ بیماری 5-7 دنوں میں ٹھیک ہو جاتی ہے۔ کچھ مریض ایسے ہیں جن کی قوت مدافعت پہلے ہی کسی بیماری کی وجہ سے کم ہو گئی ہے۔ ایسے مریضوں میں یہ بیماری خطرناک شکل اختیار کر لیتی ہے۔
قبل ازیں جمعہ کو مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے ملک میں H3N2 انفلوئنزا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملات کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ کی۔ اس دوران انہوں نے ریاستوں کو الرٹ رہنے اور صورت حال پر گہری نظر رکھنے کے لیے ایڈوائزری جاری کی۔ منڈاویہ نے بتایا کہ حکومت صورتحال سے نمٹنے کے لیے ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
کورونا اور انفلوئنزا کی علامات تقریباً ایک جیسی ہیں۔ کورونا کیسز بھی رکے نہیں ہیں اور اس وقت ملک میں 3100 سے زیادہ کوووڈ کیسز ہیں۔ ماہرین کہہ رہے ہیں کہ کووِڈ کی جانچ زیادہ نہیں ہو رہی،
ایچ تھری این ٹو بیماری کی علامت
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس وائرس سے مثاثرہ انسان کو کھانسی ، زکام، بخار ، گلے میں خراش،جسم میں درد ، بخار تین دن تک جاری رہتا ہے ، جب کہ کھانسی تین ہفتوں تک جاری رہتی ہے ۔
H3N2 کو کیسے محفوظ کیا جا سکتا ہے؟
کورونا کی ہدایات پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔ ماسک کا استعمال اور سماجی دوری احتیاط کا بہترین طریقہ ہے۔ یہ ایک متعدی بیماری ہے اس لیے پرہجوم جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔ طویل کھانسی اور زکام کے لیے ڈاکٹر سے ملیں۔ فی الحال H3N2 انفلوئنزا کے لیے کوئی ویکسین نہیں ہے۔ اس کے علاج میں اینٹی وائرل ادویات استعمال کی جاتی ہیں۔ IMA نے ڈاکٹروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ H3N2 میں اینٹی بایوٹک کا استعمال نہ کریں۔
-بھارت ایکسپریس