میزورم میں ریمل طوفان کا قہر
ایزول: میزورم کے ایزول ضلع میں منگل کے روز طوفان ریمل کی وجہ سے ہونے والی مسلسل بارش کی وجہ سے ایک پتھر کی کان منہدم ہوگئی۔ اس حادثے میں کم از کم 12 لوگوں کی موت ہو گئی اور کئی لوگ لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ حادثے کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور پولیس حکام نے بتایا کہ اب تک دس لاشیں نکالی جا چکی ہیں اور کئی دیگر لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔
ضلع انتظامیہ کے افسر اور اہلکار، پولیس اور دیگر مقامی لوگ پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ تیز بارش اور تیز ہوائیں امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اس بات کا علم نہیں ہے کہ ملبے تلے کتنے لوگ دبے ہوئے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ ہلاک شدگان میں سے سات مقامی تھے جب کہ باقی ریاست سے باہر کے تھے۔ جہاں بارش کی وجہ سے مٹی کے تودے گرنے کی اطلاعات کئی دوسرے اضلاع سے آرہی ہیں وہیں دیگر مقامات پر کم از کم دو افراد کی موت ہوئی ہے۔ اضلاع کے درمیان گاڑیوں کی آمدورفت میں خلل پڑا ہے۔ شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے کئی عمارتیں، مکانات، سڑکیں اور پل بہہ گئے ہیں۔
میزورم کی راجدھانی ایزول پہاڑی ریاست کی لائف لائن نیشنل ہائی وے 6 پر کئی مقامات پر مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے ملک کے باقی حصوں سے کٹ گیا ہے۔ چیف منسٹر لالدوہوما نے ریاستی وزیر داخلہ کے سپڈانگا، چیف سکریٹری رینو شرما اور دیگر سینئر حکام کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ہنگامی میٹنگ کر رہے ہیں۔
میزورم کے وزیر اعلیٰ نے متاثرہ لوگوں کو راحت فراہم کرنے کے لیے 15 کروڑ روپے کے فنڈ کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ لینڈ سلائیڈنگ میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو 4 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا دی جائے گی۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے تمام اسکول بند کردیئے گئے ہیں اور ہنگامی اور ضروری خدمات فراہم کرنے والوں کے علاوہ تمام سرکاری ملازمین کو گھر سے کام کرنے کو کہا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی ریمل طوفان نے مغربی بنگال اور بنگلہ دیش میں بھی تباہی مچا دی ہے۔ جس کی وجہ سے بنگال سے بنگلہ دیش تک لوگوں کو شدید بارشوں کا سامنا ہے۔ سمندری طوفان ریمل 35 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بنگلہ دیش کے ساحل سے ٹکرایا۔ اس دوران طوفان ریمل کی وجہ سے ہونے والی موسلادھار بارش کی وجہ سے معمولات زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔