راتوں رات معصوم بچہ کروڑ پتی بن گیا، سڑکوں پر بھیک مانگ کرکر رہا تھا گزارہ
Twist of destiny, street-beggar child turned millionaire overnight:اتراکھنڈ میں کورونا سے ماں کی موت کے بعد دو وقت کی روٹی کے لیے سب کے سامنے ہاتھ پھیلانے پر مجبور دس سالہ بچہ کروڑوں کی جائیداد کا مالک نکلا۔ درحقیقت ان کے دادا نے مرنے سے پہلے اپنی آدھی جائیداد ا س کے نام وصیت کی تھی۔ وصیت لکھنے کے بعد سے لواحقین اس کی تلاش کر رہے تھے۔ گاؤں کے ایک نوجوان مبین نے اسے کلیر کی گلیوں میں گھومتے ہوئے پہچان لیا۔ گھر والوں کو اطلاع دی جس کے بعد وہ جمعرات کو بچے کو اپنے ساتھ گھر لے گئے۔ بچے کا گاؤں میں آبائی گھر اور پانچ بیگھہ زمین ہے۔
یوپی کے سہارنپور ضلع کے پنڈولی گاؤں میں رہنے والی عمرانہ 2019 میں اپنے شوہر محمد نوید کی موت کے بعد اپنے سسرال سے ناراض ہو کر اپنے ماموں کے گھر یمنا نگر چلی گئی۔ وہ اپنے چھ سالہ بیٹے شاہ زیب کو بھی اپنے ساتھ لے گئی تھیں۔
سسرال والوں نے اسے سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں مانی۔۔ لواحقین نے بہت تلاش کیا لیکن کچھ نہ ملا۔ جب کورونا کی وبا آئی تو لاک ڈاؤن ہو گیا ۔ اس وبا میں معصوم شاہ زیب کے سر سے ماں عمرانہ کا سایہ بھی اٹھ گیا۔
تب سے شاہ زیب کلیر میں لاوارث زندگی گزار رہا تھا۔ چائے اور دیگر دکانوں پر کام کرنے کے ساتھ ساتھ، وہ اپنا پیٹ بھرنے کے لیے سڑکوں پر بھیک مانگنے پر بھی مجبور تھا۔ اس کے سب سے چھوٹے دادا شاہ عالم کا خاندان اب اسے سہارنپور لے گیا ہے۔
معصوم کی تصویر واٹس ایپ گروپس اور سوشل سائٹس پر اپ لوڈ کرکے لواحقین نے تلاش کرنے والے کو انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔ ایک دور کا رشتہ دار مبین کلیر آیا ہوا تھا۔ بازار میں گھومتے پھرتے شاہ زیب کو دیکھا تو اس کا چہرہ وائرل تصویر سے ملایا۔ پوچھنے پر شاہ زیب نے اپنی والدہ کے نام کے ساتھ گاؤں کا نام بھی صحیح بتایا اور پھر مبین نے اسکے گھر والوں کو آگاہ کیا۔
دادا محمد یعقوب کو پہلے بیٹے کی موت اور پھر بہو کے گھر سے نکلنے سے صدمہ پہنچا۔ ہماچل کے ایک اسکول سے ریٹائر ہونے والے یعقوب کا تقریباً دو سال قبل انتقال ہو گیا تھا۔ ان کے دو بیٹوں میں سے نوید کا انتقال ہو چکا ہے جس کے بیٹے کا نام شاہ زیب ہے۔ دوسرے بیٹے جاوید کا خاندان سہارنپور میں ہی رہتا ہے۔ دادا نے اپنی وصیت میں لکھا تھا کہ جب بھی میرا پوتا واپس آئے تو آدھی جائیداد اس کے حوالے کر دی جائے۔
بھارت ایکسپریس۔