شہید فوجی کی پنشن پر بیوی یا والدین کس کا ہے حق ؟ حکومت نے پارلیمنٹ میں کیا واضح
ملکی فوج میں ڈیوٹی کے دوران شہید ہونے والے فوجیوں کے اہل خانہ کو پنشن کس کو ملتی ہے؟ مرکزی حکومت نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود کے اس سوال کا جواب جمعہ 9 اگست کو پارلیمنٹ میں دیا ہے۔ حکومت نے کہا کہ وہ شہید کی اہلیہ اور والدین میں پنشن تقسیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔
وزیر مملکت برائے دفاع سنجے سیٹھ نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا کہ والدین اور بیوی کے درمیان فیملی پنشن کی تقسیم کی تجویز موصول ہوئی ہے، جس پر غور کیا جا رہا ہے۔
فوج نے تجویز بھیج دی ہے
وزیر دفاع نے کہا کہ معلوم ہوا ہے کہ فوج نے اس موضوع پر وزارت دفاع کو ایک تجویز بھی بھیجی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شہید فوجیوں کے والدین نے مالی مدد کے لیے قانون میں ترمیم کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ قواعد کے مطابق گریچوٹی، پراویڈنٹ فنڈ، انشورنس اور ایکس گریشیا کی رقم شہید فوجی کی نامزدگی یا وصیت کے مطابق دی جاتی ہے۔ لیکن شادی کی صورت میں پنشن کی رقم شہید کی بیوی کو اور غیر شادی شدہ شہید کے والدین کو پنشن کی رقم دی جاتی ہے۔
یہ معاملہ کیوں پیدا ہوا؟
شہید فوجیوں کی بیویوں یا والدین میں پنشن کا حق کس کو ملنا چاہیے، یہ مسئلہ ابھی زیر بحث ہے۔ حال ہی میں کئی شہید فوجیوں کے اہل خانہ کی جانب سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ اہلیہ کو شہید کی پنشن سمیت کئی سہولتیں ملنے کے بعد والدین بغیر کسی سہارے کے ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی معاملات میں بیویوں کے ساتھ بدتمیزی، گھر سے نکالے جانے کی شکایات یا گھر کے اندر دوسری شادی کے لیے زبردستی دباؤ ڈالنے جیسی باتیں بھی سامنے آئی ہیں۔
ان معاملات میں جذباتی مدد کے علاوہ والدین یا بیوی کے لیے مالی امداد کی بھی ضرورت ہوتی ہے، جو پہلے ہی نہ ختم ہونے والے درد کا سامنا کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ حالیہ دنوں نے لوگوں کی توجہ اس مسئلے کی طرف مبذول کرائی ہے۔
بھارت ایکسپریس