یوپی کی 9 اسمبلی سیٹوں پر عوام کس کو چنیں گی؟ آج ووٹنگ
اتر پردیش کی 9 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ میراپور میں بھی ضمنی انتخاب کے لیے ووٹنگ شروع ہوگئی، میراپور کو 6 زونز اور 33 سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا۔ یہاں تین لاکھ 24 ہزار 571 ووٹرز 11 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ پی اے سی کی تین کمپنیاں اور سی آر پی ایف کی آٹھ کمپنیاں بھی میراپور میں تعینات کی گئی ہیں۔ جبکہ میراپور میں 151 پولنگ مراکز اور 328 پولنگ مقامات بنائے گئے ہیں۔
بدھ کی صبح اتر پردیش کی نو اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات شروع ہوگئے ہیں ۔ ان سیٹوں پر یوگی اور اکھلیش کے درمیان سیدھا مقابلہ ہے۔ اس انتخاب کو آئندہ اسمبلی انتخابات کا سیمی فائنل قرار دیا جا رہا ہے۔ بی جے پی اور ایس پی دونوں نے ضمنی انتخابات میں اپنی تمام طاقت لگا دی ہیں، کیونکہ ان سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات دونوں پارٹیوں کے لیے کسی میداں جنگ سے کم نہیں ہے ۔ یوپی میں یہ ضمنی انتخاب 2027 کا سیمی فائنل ہے، جو یوپی میں اقتدار کے سنگھاسن کا راستہ طے کرے گا۔ یہ الیکشن یوپی کے لیے لٹمس ٹیسٹ ثابت ہوگا کہ اگلا وزیراعلیٰ کون ہوگا، یوگی آدتیہ ناتھ یا اکھلیش یادو۔
سی ایم یوگی اور اکھلیش کے درمیان سیدھا مقابلہ
یوگی آدتیہ ناتھ کے بٹیں گے تو کٹیں گے نعرہ آج مہاراشٹر کے انتخابات میں گونج رہا ہے، جس کی شروعات یوپی سے ہوئی اور ہریانہ، جھارکھنڈ اور پھر مہاراشٹر میں بھی ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی یہ لڑائی اکھلیش یادو کے پی ڈی اے فارمولے کی بھی ہے، جس کی بنیاد پر اکھلیش یادو نے لوک سبھا انتخابات میں یوپی میں بی جے پی سے زیادہ سیٹیں جیتیں۔ اس ضمنی انتخاب میں نو سیٹوں پر 90 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے اور تمام نو سیٹوں پر بی جے پی-ایس پی اور بی ایس پی کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہے، لیکن سیدھا مقابلہ صرف بی جے پی اور ایس پی کے درمیان ہے۔
کس پارٹی نے کس کو ٹکٹ دیا؟
اگر ہم ان نو سیٹوں پر 2022 کے انتخابات کی بات کریں تو سماج وادی پارٹی کے پاس 4 سیٹیں ہیں، این ڈی اے کے پاس 5 سیٹیں ہیں، بی جے پی کے پاس تین اور اتحادیوں کے پاس دو سیٹیں ہیں۔ جہاں اکھلیش نے ٹکٹوں کی تقسیم میں مسلم کارڈ کھیلا ہے، وہیں بی جے پی نے او بی سی کی کا کارڈ کھیلا ہے ۔ بی جے پی نے سب سے زیادہ 5 او بی سی امیدوار کھڑے کیے ہیں، جب کہ ایک دلت اور 3 اونچی ذات سے ہیں۔ بی جے پی نے کسی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا۔ وہیں سماج وادی پارٹی نے سب سے زیادہ 4 مسلم امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ اس کے علاوہ 3 او بی سی امیدوار، 2 دلت امیدوار ہیں، جب کہ ایک بھی ٹکٹ اعلیٰ ذات کو نہیں دیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس