...قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول بھی سنجے راوت کے نشانے پر، کہا منی پور میں جو کچھ ہو رہا ہے'
شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے ایک بار پھر مودی حکومت پر بڑا حملہ کیا ہے۔ یہی نہیں اس بار قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول بھی سنجے راوت کے نشانے پر آگئے۔ سنجے راوت نے کہا، وہ قومی سلامتی کےمشیرکون ہیں… جیمز بانڈ…وہ کہاں ہے؟
قابل ذکر بات یہ ہے کہ سنجے راوت منی پور میں جاری تشدد کے بارے میں بات کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ دو دن کے لئے ممبئی میں ہیں۔ انتخابات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ لیکن وہ منی پور نہیں جاپارہے ہیں۔ وہاں جائزہ نہیں لے پارہے ہیں ۔سنجے راوت یہیں نہیں رکے، انہوں نے کہا کہ آپ کےقومی سلامتی کا مشیر کون ہے… جیمز بانڈ ،وہ کہاں ہیں؟ وہ یوکرین میں جاکر جنگ بند کروارہے ہیں ۔
پی ایم مودی کو بھی نشانہ بنایا
پی ایم مودی کے یوکرین کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ وہ وہاں میدان جنگ میں جاتے ہیں اور تصویریں لیتے ہیں۔ انہیں منی پور کی سڑکوں پر چل کر دکھانا چاہیے۔ خود کوبھگوان ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں ۔ بھگوان صرف لاشوں کو دیکھ رہا ہے۔ سنجےراوت نے کہا کہ منی پور میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے ذمہ دار صرف چندرا بابو نائیڈو اور نتیش کمار ہیں۔ انہی لوگوں کی وجہ سے ملک کا اقتدار ان کے ہاتھ میں ہے۔
منی پور میں تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے
منی پور مسلسل تشدد کی آگ سے گزر رہا ہے۔ ریاست میں ریزرویشن کو لے کر گزشتہ سال 3 مئی کو تشدد شروع ہوا تھا۔ تشدد میں اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہزاروں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ یہ تشدد Meitei اور Kuki کمیونٹیز کے درمیان پھیل گیا ہے۔ حال ہی میں کوکی عسکریت پسندوں کی جانب سے ڈرون حملے کیے گئے ہیں۔ حال ہی میں منی پور میں تشدد میں 6 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد ریاست میں حالات ایک بار پھر بگڑ گئے۔ دارالحکومت امپھال میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے سیکورٹی فورسز کے 2000 اضافی اہلکار بھی بھیجے ہیں۔
بھارت ایکسپریس