کارگزار وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے کی طبیعت خراب ہوگئی ہے۔
مہاراشٹر میں ممبئی نارتھ ویسٹ حلقہ سے شیوسینا کے امیدوار رویندر وائیکر کی 48 ووٹوں سے جیت کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ وائیکر کے رشتہ دار کے موبائل فون کو ای وی ایم سے جوڑنے کے مبینہ الزامات پر سیاسی تنازعہ دھیرے دھیرے بڑھتا جا رہا ہے۔ اس دوران مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور شیو سینا کے سربراہ ایکناتھ شندے نے بھی ردعمل ظاہر کیا ہے۔ اس سیٹ پر وائیکر نے شیو سینا (یو بی ٹی) کے امول کیرتیکر کو صرف 48 سیٹوں سے شکست دی۔
شندے نے 16 جون کو حیرت کا اظہار کیا کہ کیا ممبئی نارتھ ویسٹ حلقہ کے تعلق سے ای وی ایم پر شکوک و شبہات صرف اس لیے اٹھائے جا رہے ہیں کیونکہ فاتح ان کی پارٹی شیوسینا تھی۔ وہ ووٹوں کی گنتی کے دوران وائیکر کے رشتہ دار کا موبالل فون ای وی ایم سے جڑے ہونے کے الزامات پر جواب دے رہے تھے ۔
ایکناتھ شندے کا ادھو ٹھاکرے گروپ پر حملہ
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ نے کہا، “صرف ممبئی نارتھ ویسٹ حلقے کے نتائج کے بارے میں ہی سوال کیوں اٹھائے جا رہے ہیں اور ریاست کے کسی دوسرے نتائج کے بارے میں نہیں،” پی ٹی آئی نے رپورٹ کیا۔ کیا اس لیے کہ میرا امیدوار وائیکر جیت گیا اور ان کا ہار گیا؟ قواعد کے مطابق گنتی کے مراکز پر موبائل فون کا استعمال ممنوع ہے۔ عوام کا مینڈیٹ وائیکر کے حق میں تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی شیو سینا نے جن 15 سیٹوں پر مقابلہ کیا تھا، ان میں سے اس نے 48 فیصد کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 7 سیٹیں جیتی ہیں۔ انہوں نے کہا، شیو سینا (یو بی ٹی) نے 21 سیٹوں پر الیکشن لڑا اور 9 سیٹیں جیتیں اور اس کا اسٹرائیک ریٹ 42 فیصد رہا۔ شندے نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی کو مخالف گروپ مہا وکاس اگھاڑی کے امیدواروں سے دو لاکھ زیادہ ووٹ ملے ہیں۔
ریٹرننگ افسر نے کیا کہا؟
دریں اثنا، ممبئی کے شمال مغربی لوک سبھا حلقہ کی ریٹرننگ آفیسر وندنا سوریاونشی نے اس رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ای وی ایم کسی بھی قسم کی ہیرا پھیری سے بچانے کے لیے مضبوط انتظامی حفاظتی اقدامات کے ساتھ ایک الگ نظام ہے اور اسے کھولنے کے لیے OTP کی ضرورت نہیں ہے۔ ضرورت اس میں وائرلیس مواصلات کی صلاحیت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ ایک صریح جھوٹ ہے جو ایک اخبار کی طرف سے پھیلایا جا رہا ہے۔ ہم نے مڈ ڈے اخبار کو ہتک عزت اور جھوٹی خبریں پھیلانے پر تعزیرات ہند کی دفعہ 499، 505 کے تحت نوٹس جاری کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس