Bharat Express

Citizenship Amendment Act: سی اے اے  ہوا نافذ ،جے رام رمیش نے کہا – ، لوک سبھا انتخابات کا وقت جان بوجھ کر چنا گیا’

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا بھی سی اے اے پر ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سی اے اے کی وجہ سے کسی کی شہریت منسوخ ہوتی ہے تو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔

سی اے اے  ہوا نافذ ،جے رام رمیش نے کہا - ، لوک سبھا انتخابات کا وقت جان بوجھ کر چنا گیا'

Citizenship Amendment Act: مودی حکومت نے پیر 11 مارچ کو ‘شہریت (ترمیمی) ایکٹ (سی اے اے) 2019’ کو لاگو کرنے کے قوانین کو مطلع کیا۔اس سے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے بغیر دستاویزات کے آنے والے غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت دینے کا راستہ کھل گیا ہے۔ کانگریس نے سی اے اے سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کرنے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس نے سی اے اے کے نفاذ کے وقت پر سوال اٹھائے ہیں۔

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے اپنے ٹوئٹر  ایکس ہینڈل سے کیا پوسٹ  “مودی حکومت کو دسمبر 2019 میں پارلیمنٹ کے ذریعہ منظور کردہ شہریت ترمیمی قانون کے قواعد کو مطلع کرنے میں چار سال اور تین مہینے لگے۔ وزیر اعظم کا دعویٰ ہے کہ ان کی حکومت انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں اور بروقت کام کرتی ہے۔

انہوں نے لکھا، “سی اے اے کے قوانین کو مطلع کرنے میں اتنا وقت لگانا وزیر اعظم کے سفید جھوٹ کی ایک اور جھلک ہے۔ “قواعد کے نوٹیفکیشن کے لیے نو ایکسٹینشن مانگنے کے بعد، لوک سبھا انتخابات سے ٹھیک پہلے کا وقت جان بوجھ کر اعلان کرنے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔”

کانگریس نے حکومت پر پولرائزیشن کا الزام لگایا

جے رام رمیش نے اپنی پوسٹ میں یہ بھی لکھا، “یہ واضح طور پر انتخابات کو پولرائز کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔خاص طور پر آسام اور بنگال میں۔ یہ انتخابی بانڈ اسکام پر سپریم کورٹ کی سخت سرزنش اور سختی کے بعد سرخیوں کو مینج کرنے کی کوشش بھی دکھائی دیتی ہے۔

سی ایم ممتا بنرجی نے کیا کہا؟

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا بھی سی اے اے پر ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سی اے اے کی وجہ سے کسی کی شہریت منسوخ ہوتی ہے تو اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔

سی اے اے سے شہریت کس کو ملے گی؟

سی اے اے کی دفعات کے مطابق بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان سے ستائے ہوئے غیر مسلم تارکین وطن (ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائی) جو 31 دسمبر 2014 تک ہندوستان آئے تھے۔ان کو ہندوستانی شہریت دی جانی ہے۔ سی اے اے کو دسمبر 2019 میں پارلیمنٹ میں پاس کیا گیا تھا اور بعد میں اسے صدر کی منظوری مل گئی تھی۔ لیکن ملک کے کئی حصوں میں اس کے خلاف مظاہرے شروع ہوئے۔ یہ قانون اب تک نافذ نہیں ہوسکا کیونکہ اس کے نفاذ کے قوانین کا نوٹیفکیشن ہونا باقی تھا لیکن اب راستہ صاف ہوگیا ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read