تروپتی بالاجی لاڈو معاملے پر راہل گاندھی نے مذہبی مقامات کے تقدس کے حوالے سے دیا بیان
آندھرا پردیش کے تروپتی بالاجی مندر کے لڈو کے لیے استعمال کیے جانے والے گھی میں مچھلی کے تیل اور جانوروں کی چربی کی تصدیق کے بعد سیاسی ہلچل جاری ہے۔لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے تروپتی کے لڈو سے متعلق معاملے پر تشویش ظاہر کی ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے جمعہ کو کہا کہ انتظامیہ کو ملک بھر میں مذہبی مقامات کے تقدس کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہئے۔
یہ مسئلہ ہر عقیدت مند کو تکلیف دے گا
The reports about the defilement of the Prasad at Sri Venkateshwara temple in Tirupati are disturbing.
Lord Balaji is a revered deity for millions of devotees in India and across the world. This issue will hurt every devotee and needs to be thoroughly looked into.
Authorities…
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) September 20, 2024
راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا بھگوان بالاجی ہندوستان اور پوری دنیا میں لاکھوں عقیدت مندوں کے لئے ایک قابل احترام دیوتا ہے۔ یہ مسئلہ ہر عقیدت مند کو تکلیف دے گا اور اس پر گہرائی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔
انتظامیہ مذہبی مقامات کے تقدس کا تحفظ کرے
اس کے ساتھ ہی کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ ‘پورے ہندوستان کی انتظامیہ کو ہمارے مذہبی مقامات کے تقدس کی حفاظت کرنی ہوگی۔’ کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ دیگر اپوزیشن لیڈروں نے بھی اس معاملے پر سوالات اٹھائے ہیں۔
گجرات کی لیب میں ٹیسٹنگ کی گئی
تلگو دیشم پارٹی کے ترجمان انم وینکٹ رمن ریڈی نے جمعرات کے روز دعویٰ کیا کہ تروملا تروپتی دیوستھانم کی طرف سے فراہم کردہ گھی کے نمونوں میں ملاوٹ ہے، جو سری وینکٹیشورا سوامی مندر کا انتظام کرتے ہیں ، گجرات میں قائم لائیو سٹاک لیبارٹری نے تصدیق کی ہے۔
پرساد میں جانوروں کی چربی اور مچھلی کا تیل
ٹی ڈی پی لیڈر نے لیبارٹری کی رپورٹ دکھائی ،جس میں واضح طور پر نمونے میں ‘جانوروں کی چربی’، سور کی چربی اور مچھلی کے تیل کی موجودگی کی تصدیق کی گئی۔ نمونے لینے کی تاریخ 9 جولائی اور لیبارٹری رپورٹ کی تاریخ 16 جولائی تھی۔
درحقیقت مرکزی حکومت نے آندھرا پردیش حکومت سے لڈو تیار کرنے میں استعمال ہونے والے گھی سے متعلق الزامات پر رپورٹ طلب کی ہے اور جانچ کے بعد کارروائی کا یقین دلایا ہے۔ لیکن اس انکشاف کے بعد ملک بھر کے سناتنیوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ بھوپال جیسے کچھ شہروں میں بھی مظاہرے ہوئے ہیں۔ سپریم کورٹ سے ہائی کورٹ تک درخواستیں دائر کی جارہی ہیں۔ دوسری جانب سیاسی الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ بی جے پی لیڈر نے مجرموں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کانگریس نے سی ایم نائیڈو پر سوال اٹھایا ہے کہ سی ایم نے تین ماہ تک انکشاف کیوں نہیں کیا۔
بھارت ایکسپریس