Bharat Express

Mohan Bhagwat Speech: موہن بھاگوت نے کہا کہ کچھ خود غرض لوگوں نے قدیم گرنتھوں میں غلط حقائق شامل کئے

آر ایس ایس کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے ناگپور میں کہا کہ ہماری کچھ قدیم کتابیں غائب ہو گئی ہیں جبکہ کچھ لوگوں نے قدیم کاموں میں غلط چیزیں ڈال دی ہیں۔

آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت۔ (فائل فوٹو)

راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ ہندوستان کے پاس روایتی علم کا ایک وسیع ذخیرہ ہے۔ کچھ خودغرض لوگوں نے جان بوجھ کر قدیم گرنتھوں میں غلط حقائق شامل کیے ہیں، جب کہ کچھ گرنتھ  ضائع کر دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو چیزیں پہلے رہ گئی تھیں انہیں نئی ​​تعلیمی پالیسی کے تحت تیار کردہ نصاب میں شامل کر دیا گیا ہے۔
موہن بھاگوت نے کہا، “ہر ایک کو اس کے بارے میں کم از کم بنیادی معلومات ہونی چاہئے جو ہمارے پاس روایتی طور پر ہے، یہ نظام تعلیم اور لوگوں کے درمیان بات چیت کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ آرایس ایس کے سربراہ نے کہا کہ تاریخی طور پر ہندوستان چیزوں کے بارے میں سائنسی نقطہ نظر رکھتا ہے لیکن حملوں نے “ہمارے نظام کو تباہ کر دیا اور ہمارے علم کی ثقافت کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا”۔

یہاں آریہ بھٹہ فلکیاتی پارک کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے بھاگوت نے کہا کہ تمام ہندوستانیوں کوملک کے روایتی علم سے آگاہ ہونا چاہئے کہ یہ علم لوگوں کے ساتھ مشترکہ بات چیت اور نظام تعلیم کے ذریعہ کیسے حاصل کیا گیا۔ سنگھ کے سربراہ نے کہا کہ تاریخی طور پر ہندوستان میں چیزوں کو دیکھنے کا سائنسی انداز تھا، لیکن غیر ملکی حملے سے ہمارا نظام اور علم کا کلچر بکھر گیا۔

سبھی تک علم کی پہنچ ہو

یوگا کی جائے پیدائش ہونے کا دعویٰ کرنے والے کچھ ممالک کی مثال دیتے ہوئے بھاگوت نے کہا کہ بیرونی دنیا اس علم کی ملکیت کا دعویٰ کر رہی ہے اور اس پر ملکیت حاصل کرنے کے لیے پیٹنٹ دائر کیے جا رہے ہیں۔ بھاگوت نے کہا، صرف ایک عقلمند شخص کو ہی علم دیا جانا چاہیے۔ علم سب کے لیے قابل رسائی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ہم کم از کم یہ جان لیں کہ ہماری روایات میں کیا ہے۔

پہلے غائب تھیں

بھاگوت نے کہا کہ ہندوستان میں روایتی علم کا ذخیرہ بہت وسیع ہے، ہماری کچھ قدیم کتابیں غائب ہو چکی ہیں جب کہ بعض صورتوں میں مفاد پرست عناصر نے قدیم کاموں میں غلط نقطہ نظر ڈالے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کے تحت تیار کردہ نصاب میں کچھ چیزیں ایسی ہیں جو پہلے غائب تھیں۔

-بھارت ایکسپریس