مہاراشٹر میں تشدد ، پتھراؤ کے بعد گاڑیوں کو نذر آتش، دفعہ 144 نافذ
Violent clash in Maharashtra: مہاراشٹر کے اکولا میں دو برادریوں کے درمیان شدید جھڑپ ہوئی ہے۔ تصادم کے دوران پتھراؤ، آتش زنی جیسے واقعات پیش آئے جس میں ایک شخص کی موت ہو گئی۔ پرتشدد ہجوم نے کچھ گاڑیوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ جس کے بعد شہر کے کچھ حصوں میں لوگوں کے غیر قانونی اجتماع کو روکنے کے لیے سی آر پی سی کی دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ فی الحال صورتحال قابو میں ہے۔اکولا کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سندیپ گھُگے نے بتایا کہ ’’گزشتہ ہفتہ کی رات دو برادریوں کے درمیان مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی بات ہوئی تھی، جس کے بعد پولیس نے کارروائی کی۔ تصادم میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ اب تک 26 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ تصادم میں آٹھ افراد زخمی ہوئے جن میں دو پولیس اہلکار اور دیگر مقامی لوگ شامل ہیں۔ پولیس نے بھاری نفری تعینات کی ہے جس میں مقامی پولیس فورس، فسادات پر قابو پانے والی ٹیمیں شامل ہیں۔ سینئر افسران موقع پر موجود ہیں۔
کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی
تشدد کی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں، جن میں کئی گاڑیاں جلتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ افسر نے بتایا ہے کہ پولیس نے فسادیوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے چھوڑے اور حالات اب قابو میں ہیں۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اور اکولا ضلع کے سرپرست وزیر دیویندر فڑنویس نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔
ہزاروں کی تعداد میں پولیس فورس تعینات
ضلع مجسٹریٹ نیما اروڑہ نے امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے شہر کے چار تھانوں کے علاقوں میں ضابطہ فوجداری پروسیجر (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 کو نافذ کرنے کا حکم دیا، جو لوگوں کے غیر قانونی طور پر جمع ہونے پر پابندی لگاتا ہے۔ اے ایس پی راؤت نے بتایا کہ واقعہ کے بعد شہر میں بھاری سکیورٹی تعینات کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امراوتی سے ریاستی ریزرو پولیس کے ایک ہزار اہلکاروں کو اکولا شہر میں تعینات کیا گیا ہے۔ راوت نے شہریوں سے گھبرانے کی اپیل کی اور کسی بھی افواہ پر یقین نہ کریں۔