اوم پرکاش راج بھر کے نشانے پر چاچا -بھتیجے، کہا- ان کے دل میں درد ہےلیکن مرہم اور گولی دستیاب نہیں...
UP News: یوپی میں سیاسی پارٹیاں میونسپل اور لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ خود اکھلیش یادو کے ساتھ سوامی پرساد موریہ اور شیو پال سنگھ یادو نے ایس پی کی کمان سنبھال لی ہے۔ دوسری طرف، سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (سبھاسپا) کی جانب سے، پارٹی کے سربراہ اوم پرکاش راج بھر نے چاچا بھتیجا (شیوپال-اکھلیش) پر شدید تنقید کی ہے۔ راج بھر نے اکیلے باڈی الیکشن لڑنے کا بگل اڑاتے ہوئے اکھلیش کو نشانہ بنایا اور کہا کہ اکھلیش ہوا میں ہیں۔ دوسری جانب بدھ کو انہوں نے چاچا شیو پال پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دل میں درد ہے، مرہم اور گولیاں دستیاب نہیں ہیں۔
اکھلیش کو بنایا نشانہ
اوم پرکاش راج بھر ایس پی پر حملہ آور ہیں اور انہوں نے 2024 میں اتحاد کے بارے میں کہا ہے کہ اس پر غور کیا جائے گا۔ یہ بھی کہا کہ اگر اکھلیش یادو، مایاوتی، نتیش کمار اور سونیا گاندھی خود اتحاد بناتے ہیں تو میں اس اتحاد میں جاؤں گا۔ وہیں اکھلیش کے لیے کہا گیا کہ انہیں ایک بھی سیٹ نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم 12 دن عوام کے درمیان رہے۔ پوروانچل کے تقریباً 20 اضلاع اور بہار کے 8 اضلاع کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم 24 گھنٹے انتخابی موڈ میں رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- UP Madrasas: اتر پردیش مدرسہ بورڈ کو بھیجی گئی جمعہ کے بجائے اتوار کو چھٹی کی تجویز
ان کے بیان کے بارے میں جب میڈیا نے ان سے پوچھا کہ اگر چاچا شیو پال انہیں فون کریں گے تو کیا وہ ایس پی میں شامل ہو جائیں گے؟ اس پر راج بھر نے کہا، “دیکھو، آج بھی شیو پال یادو اداس ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ وہ بہت خوش ہیں۔ آپ نے اس دن ایوان میں ان کا درد سنا تھا نا؟ آج بھی ان کے دل میں درد ہے۔ مرہم اور گولی دستیاب نہیں ہے۔ ایک بیمار دوسرے کا کیا علاج کرے گا، وہ نہیں کر سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ہمیں کسی کے مشورے کی ضرورت نہیں ہے – راج بھر
شیو پال یادو کو دی گئی ذمہ داریوں پر، او پی راج بھر نے کہا، “وہ کچھ نہیں کر سکتا۔ اکھلیش یادو کو پہلے اپنی فطرت میں تبدیلی لانی چاہیے۔ پھر کسی اور کو تجویز کریں۔ جب وہ کسی کی بات ماننے کو ہی تیار نہیں ہیں۔ اس لیے ہمیں بھی کسی کے مشورے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘ بتا دیں کہ اوم پرکاش راج بھر اسمبلی انتخابات سے پہلے اکھلیش یادو کے ساتھ تھے۔ لیکن اسمبلی انتخابات کے نتیجے میں دونوں کا اتحاد ٹوٹ گیا۔ سبھاسپا سربراہ کافی عرصے سے اکھلیش یادو پر زبانی حملہ کر رہے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس