2000 کروڑ روپے کی منشیات کی اسمگلنگ میں گرفتار یہ فلمساز، 2 اپریل تک عدالتی تحویل میں رہے گا
Jaffer Sadiq in Judicial custody: یک فلم پروڈیوسر کو 2000 کروڑ روپے سے زیادہ کی منشیات ملک سے باہر اسمگل کرنے کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا ہے۔ ڈی ایم کے کے سابق عہدیدار جعفر صادق، جو تامل فلم انڈسٹری میں کام کر چکے ہیں اور طویل عرصے سے مفرور تھے، اب 2 اپریل تک عدالتی حراست میں رہیں گے۔
نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے جعفر صادق کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں دینے کی درخواست کی تھی۔ جب صادق کو پکڑا گیا تو نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے کہا تھا کہ وہ 15 فروری سے مفرور ہے۔ گرفتاری کے بعد اسے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا گیا، جہاں تمل ناڈو کے مذکورہ فلمساز کو عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔
جعفر صادق کا نام انڈیا-آسٹریلیا-نیوزی لینڈ منشیات سمگلنگ نیٹ ورک ‘کنگ پن’ میں سامنے آیا تھا۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں 2000 کروڑ روپے کی منشیات اسمگل کی تھی۔ نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل گیانیشور سنگھ نے کہا، “صادق نے 45 پارسلوں میں 3,500 کلوگرام سیڈو فیڈرین آسٹریلیا بھیجی۔ عام طور پر سیوڈو فیڈرین کو ناریل اور خشک میوہ جات میں چھپا کر بیرون ملک بھیجا جاتا ہے۔ “یہ میتھمفیٹامین یا کرسٹل میتھ کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے اور ہندوستان میں اس مادے کی خرید و فروخت کی نگرانی کی جاتی ہے۔”
’اسمگلنگ سے کروڑوں روپے کمائے اور فلمیں بنائیں‘
نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل گیانیشور سنگھ نے بتایا کہ صادق ترواننت پورم، ممبئی، پونے اور حیدرآباد کے راستے جے پور فرار ہوگیا تھا۔ اس نے منشیات کی اسمگلنگ سے کروڑوں روپے کمائے اور منشیات کی رقم کو اپنے تازہ ترین پروجیکٹ سمیت رئیل اسٹیٹ اور فلم پروڈکشن میں لگایا۔
بھارت ایکسپریس