اخلاقیات کمیٹی کی رپورٹ آج لوک سبھا میں پیش کی جائے گی، مہوا کی قسمت کا فیصلے کی گھڑی کس سمت رکے گی؟
Mahua Moitra: ترنمول کانگریس کی رکن اسمبلی مہوا موئترا کے خلاف ‘کیش فار کیری’ معاملے کی رپورٹ تیار کی گئی ہے۔ لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی نے جاری سرمائی اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں پیش کی جانے والی اس رپورٹ کو درج کیا ہے۔ مہوا کے خلاف یہ رپورٹ 8 دسمبر یعنی آج لوک سبھا میں پیش کی جائے گی۔ ‘کیش فار کیری’ کیس میں مہوا موئترا کو پارلیمنٹ سے معطل کی سفارش کی گئی ہے۔
اس سے پہلے مہوا کے خلاف ‘کیش فار کیری’ کیس میں رپورٹ 4 دسمبر کو پیش کی جانی تھی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایسا نہ ہو سکا۔ اب لوک سبھا سکریٹریٹ کے ذریعہ جمعہ کو اٹھائے جانے والے مسائل اور اخلاقیات کمیٹی کے ذریعہ پیش کی جانے والی رپورٹ کو درج کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کو آئٹم نمبر 7 دیا گیا ہے۔
اپوزیشن جماعتوں نے مہوا موئترا پر فیصلہ لینے سے پہلے ایتھکس پینل کی سفارشات پر پارلیمنٹ میں بحث کا مطالبہ کیا ہے۔ بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ دانش علی نے جمعرات کو کہا کہ اگر رپورٹ پیش کی جاتی ہے تو ہم مکمل بحث پر اصرار کریں گے کیونکہ مسودہ ڈھائی منٹ میں منظور کیا گیا تھا۔
9 نومبر کو ایک میٹنگ میں، ونود کمار سونکر کی سربراہی میں اخلاقیات کمیٹی نے مہوا کے خلاف رپورٹ کو لیا۔ اس رپورٹ میں کیش فار سوال کیس میں الزامات کے پیش نظر مہوا موئترا کو لوک سبھا سے معطل کرنےکی سفارش کی گئی ہے۔
کیش فار کیری کیس میں تیار کی گئی 500 صفحات پر مشتمل رپورٹ کو گزشتہ ماہ 6:4 کی اکثریت سے منظور کیا گیا تھا۔
کانگریس پارٹی سے معطل رکن پارلیمنٹ پرنیت کور سمیت پینل کے چھ ارکان نے رپورٹ کے حق میں ووٹ دیا۔ اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے پینل کے چار ارکان نے رپورٹ کے خلاف ووٹ دیا۔
اگر میڈیا رپورٹس پر یقین کیا جائے تو مہوا موئترا کے خلاف تیار کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے 2019 سے 2023 کے درمیان چار بار یو اے ای کا سفر کیا۔ اس عرصے کے دوران وہاں سے ان کی پارلیمنٹ لاگ ان کی (اسناد )کریریڈیشیل کئی بار استعمال کی گئیں۔ ذرائع کے مطابق مہوا کی لاگ ان کریریڈیشیل دبئی سے 47 مرتبہ استعمال کی گئیں۔
بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے مہوا موئترا کے خلاف لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو خط لکھا۔ اس خط میں مہوا پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے لوک سبھا میں ایک تحفہ کے بدلے بزنس مین درشن ہیرانندانی کے کہنے پر اڈانی گروپ کو نشانہ بنانے کے لیے سوالات پوچھے تھے۔
دانش علی اور کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری سمیت کئی اپوزیشن لیڈروں نے اس رپورٹ کی مخالفت کی ہے۔ اپوزیشن ارکان نے رپورٹ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ نشی کانت دوبے کی شکایت کے حوالے سے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔
مہوا موئترا کو تب ہی معطل کیا جا سکتا ہے جب ایوان پینل کی سفارش کے حق میں ووٹ دیتا ہے۔ ایسے میں ان کی قسمت کا فیصلہ چند دنوں میں ہو جائے گا۔