راجندر نگر میں تین طالب علموں کی موت کا معاملہ پہنچا دہلی ہائی کورٹ ، طلبہ کی موت پر غم، غصہ اور آنسو
پرانے راجندر نگر کے کوچنگ سینٹر میں حادثے کا شکار ہونے والے تین طلبہ کے تعلق سے دیگر طلبہ کا غصہ انسٹی ٹیوٹ کے مالکان اور انتظامیہ پر نکل رہا ہے۔ جہاں کچھ متاثرہ طالب علموں کے اہل خانہ کے لیے معاوضے کا مطالبہ کر رہے ہیں، وہیں راشٹریہ پرواسی منچ نے دہلی حکومت اور کوچنگ سینٹر کے مالکان کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔ اس واقعہ کے بعد پرانے راجندر نگر میں کئی طلبہ احتجاج کر رہے ہیں۔ 3 طلبہ کی موت پر غم، غصہ اور آنسو ہیں۔ اس سے صاف نظر آرہا ہے کہ اس عمارت کے مالک اور میونسپل کارپوریشن کے افسران کی طرف سے غفلت برتی گئی ہے۔ دہلی پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے اور اس واقعے کی تحقیقات کے لیے کئی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ پولیس نے ‘راؤ آئی اے ایس اسٹڈی سرکل’ کے مالک اور کوآرڈینیٹر کو گرفتار کر لیا ہے اور ان کے خلاف غیر ارادہ قتل سمیت دیگر الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے ۔
اگر شکایت پر ایکشن لیا جاتا تو شاید…
Watch: “A complaint was filed against Rau Coaching Institute a month ago regarding the illegal operation of a library, but no action was taken, If action had been taken earlier, this incident would not have occurred, ” says Kishore (student) pic.twitter.com/2WYQb8kUEy
— IANS (@ians_india) July 28, 2024
ایک (طالب علم) کا کہنا ہے کہ ’’میں نے ایک ماہ قبل لائبریری کے غیر قانونی آپریشن کے سلسلے میں Rau کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کے خلاف مرکز سے ریاستی حکومت کو شکایت درج کروائی تھی، لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی، اگر کارروائی پہلے کی گئی ہوتی‘‘۔ ایسا نہیں ہوتا، ہزاروں طلباء کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے۔طلباء کی کسی کو کوئی فکر نہیں ہے۔
دہلی کے راجندر نگر میں آئی اے ایس کی تیاری کر رہے تین طالب علموں کی موت کا معاملہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ کانگریس اور بی جے پی نے آپ حکومت کو نشانہ بنانے کے بعد اب یہ معاملہ دہلی ہائی کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔ راشٹریہ پرواسی منچ نے اس معاملے کو لے کر دہلی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:دہلی-یوپی سمیت ان ریاستوں میں ہوگی موسلادھار بارش، یہاں جانئے ملک بھر کے موسم کا حال؟
راشٹریہ پرواسی منچ نے اپنی عرضی میں دہلی حکومت، ایم سی ڈی اور راؤ کوچنگ سینٹر کو فریق بنایا ہے۔ درخواست میں طالب علموں کی حفاظت، تحفظ اور متاثرہ خاندان کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پیر کو داخل کی گئی درخواست میں راشٹریہ پرواسی منچ نے ہائی کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کی صدارت میں راجندر نگر واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اس کے علاوہ درخواست گزار نے دوسری ریاستوں سے آنے والے طلباء کی حفاظت کے حوالے سے رہنما خطوط بنانے کی بھی درخواست کی ہے۔
بھارت ایکسپریس