Bharat Express

Tejashwi defends opposition alliance’s decision to boycott ‘BJP Nawaz’ television anchor: تیجسوی نے اپوزیشن اتحاد کے ‘بی جے پی نواز’ ٹیلی ویژن اینکر کے بائیکاٹ کے فیصلے کا دفاع کیا، رام چریت مانس پر چندر شیکھر کے متنازعہ ریمارکس پرکی سرزنش 

تیجسوی سے اپوزیشن اتحاد کے فیصلے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، “متعلقہ ذیلی کمیٹی نے ایسے لوگوں کے ذریعہ منعقد پروگرام میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا جو بی جے پی کے کٹر حامی ہیں اور بحث کو اشتعال انگیز موڑ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔

آرجے ڈی لیڈر اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ۔ (فائل فوٹو)

Tejashwi defends opposition alliance’s decision to boycott ‘BJP Nawaz’ television anchor: بہار کے نائب وزیر اعلیٰ تیجاشوی یادو نے جمعہ کو حزب اختلاف کے اتحاد ‘انڈیا’ کے مبینہ طور پر بی جے پی کے حامی ٹیلی ویژن اینکر کا بائیکاٹ کرنے کے فیصلے کا دفاع کیا۔راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) لیڈر دہلی سے واپسی کے بعد نامہ نگاروں سے بات کر رہے تھے۔ انہوں نے دہلی میں منعقدہ ‘انڈیا’ اتحاد کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی، جس میں کچھ ٹیلی ویژن اینکرز کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے اپنی پارٹی کے ساتھی اور کابینہ کے وزیر چندر شیکھر کو بھی رام چریت مانس پر ان کے متنازعہ ریمارکس پر سرزنش کی۔

جب تیجسوی سے اپوزیشن اتحاد کے فیصلے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، “متعلقہ ذیلی کمیٹی نے ایسے لوگوں کے ذریعہ منعقد پروگرام میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا جو بی جے پی کے کٹر حامی ہیں اور بحث کو اشتعال انگیز موڑ دینے کی کوشش کرتے ہیں۔

  حزب اختلاف کے اتحاد کے اس فیصلے پر مرکز میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور کچھ صحافتی تنظیموں نے بھی اس پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔

بہار کے محکمہ تعلیم کو سنبھالنے والے چندر شیکھر کے بیان پر نائب وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’میرا خیال ہے کہ وہ اس طرح کے غیر ضروری تنازعہ پیدا کرنے سے گریز کریں اور اپنے محکمہ کے کام کاج پر توجہ دیں۔‘‘

قابل ذکر بات یہ ہے کہ انہوں نے کہا، “مجھے میڈیا کے خلاف بھی شکایت ہے جو ایسی منفی چیزوں کو اہمیت دیتا ہے۔ ریاستی محکمہ تعلیم نے حال ہی میں اساتذہ کی بھرتی کی مہم شروع کی ہے۔ جس کی مثال نہیں ملتی۔ مین اسٹریم میڈیا میں میں نے اس حوالے سے بہت کم کوریج دیکھی۔

تیجسوی نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے بہار کے دورے پر بھی صورتحال پر وضاحت طلب کی جو ہفتہ کو مدھوبنی ضلع میں ایک ریلی کریں گے  اور ارریہ میں سشسترا سیما بل کی تقریب میں شرکت کریں گے۔

انہوں نے الزام لگایا، “اس دورے سے وزیر داخلہ کی پارٹی کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ اس سے بہار کو کیا ملے گا؟ ان کی حکومت ریاست کو خصوصی پیکیج فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے، خصوصی زمرہ کے درجہ کے دیرینہ مطالبے کے بارے میں کچھ نہیں کہنا۔

آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ وزیر داخلہ تقریباً ہر ماہ بہار کا دورہ کر رہے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ وہ کچھ وقت نکال کر منی پور جائیں۔جہاں ان کی پارٹی کا راج ہے اور جہاں خانہ جنگی جیسی صورتحال ہے۔”

انہوں نے میڈیا کے ایک حصے میں کی جارہی قیاس آرائیوں کا بھی مذاق اڑایا کہ چیف منسٹر نتیش کمار ایک بار پھر رخ بدل سکتے ہیں۔ اس طرح کی قیاس آرائیوں نے اس وقت زور پکڑا جب وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ہفتے کے آخر میں G20 پروگرام میں کمار کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا۔

آر جے ڈی لیڈر نے کہا، اگر بی جے پی کے لوگ اس طرح کے منظر کا تصور کر کے خوش ہیںتو انہیں اس سے لطف اندوز ہونے دیں۔ اس سے وہ کچھ وقت کے لیے ملک بھر میں اپنے نفرت انگیز پروپیگنڈے کو روکنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read